Aaj News

جمعہ, ستمبر 20, 2024  
15 Rabi ul Awal 1446  

کورونا لاک ڈاؤن کے دوران نوجوان دماغ کی عمر بڑھ گئی، تحقیق

کورونا لاک ڈاؤن نے نوجوانوں کی دماغی عمر میں اضافہ کیا، جس کے ممکنہ اثرات ان کی ذہنی صحت پر پڑ سکتے ہیں۔
شائع 10 ستمبر 2024 04:38pm

کورونا لاک ڈاؤن کے دوران نوجوان دماغ کی عمر بڑھ گئی، ، جس کے ممکنہ اثرات ان کی ذہنی صحت پر پڑ سکتے ہیں۔

نئی تحقیق کے مطابق کورونا لاک ڈاؤن کے دوران نوجوانوں کے دماغ میں چار سال تک کی عمر بڑھ گئی۔ واشنگٹن یونیورسٹی کے محققین نے اس تحقیق کے نتائج میں دیکھا کہ لاک ڈاؤن، اسکول کی بندش، کھیلوں کی سرگرمیوں کی منسوخی، اور گھر پر رہنے کے احکامات نے نوجوانوں کے دماغوں میں قبل از وقت عمر کے اثرات مرتب کیے ہیں۔

یونیورسٹی آف واشنگٹن کے انسٹی ٹیوٹ فار لرننگ اینڈ برین سائنسز (I-LABS) نے 2018 میں 160 نوجوانوں کے دماغ کی ساخت کا مطالعہ شروع کیا۔ اس مطالعہ میں شامل نوجوانوں کی عمریں 9 سے 19 سال تھیں۔

جب کورونا لاک ڈاؤن 2020 میں آیا، تو محققین نے دماغ کے اسکین دوبارہ کرنے کا عمل 2021 تک ملتوی کر دیا۔

تحقیقی نتائج میں یہ دیکھا گیا کہ لاک ڈاؤن کے دوران نوجوانوں کے دماغ کی سطح میں اضافی پتلاپن ہوا۔ لڑکوں کے دماغ کی عمر 1.4 سال اور لڑکیوں کے دماغ کی عمر 4.2 سال بڑھ گئی۔ یہ تبدیلیاں دماغ کی سیریبرل کورٹیکس میں دیکھنے کو ملیں، جو دماغ کے منطقی اور فیصلہ سازی کے حصے کو کنٹرول کرتی ہے۔

تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا کہ لڑکیوں کے دماغ میں پتلاپن زیادہ عام تھا، جو کہ دماغ کے 30 مختلف حصوں میں دیکھا گیا۔ لڑکوں میں یہ پتلاپن صرف دو حصوں میں پایا گیا، جو بصری خصوصیات کو متاثر کرتے ہیں۔

یہ قبل از وقت عمر کے اثرات ممکنہ طور پر نوجوانوں کی ذہنی صحت پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق، لاک ڈاؤن کی وجہ سے نوجوانوں میں اضطراب، ڈپریشن اور دیگر رویے کی مشکلات میں اضافہ ہوا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کی سماجی ترقی کے لئے یہ وقت بہت اہم ہے۔ اگر نوجوانوں کو مناسب سماجی تعاملات حاصل نہ ہوں، تو ان کی سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہو سکتی ہے۔

یہ ابھی واضح نہیں ہے کہ یہ قبل از وقت عمر کے اثرات نوجوانوں کے مستقبل میں دیگر دماغی بیماریوں جیسے ADHD، ڈپریشن، یا الزائمر اور پارکنسن جیسے امراض کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں یا نہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بچے بہت لچکدار ہوتے ہیں اور انہیں واپس معمول کی زندگی میں لانا ممکن ہے۔ لیکن اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ کورونا نے نوجوانوں کی ترقی پر گہرا اثر ڈالا ہے۔