وہ ملک جہاں کسان جانوروں کا فضلہ فروخت کر کے ڈالرز کما رہے ہیں
کسی جانور کا فضلہ اچھی رقم میں فروخت ہو تصور کرنا مشکل لگتا ہے۔ مگر ایک ملک میں ایسا ہی کیا جا رہا ہے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق صومالیہ میں جانوروں کا فضلہ چرواہے کھاد کے طور پر استعمال کرنے سے گریز کر رہے تھے لیکن اب متعدد علاقوں میں زرعی زمینوں کیلئے جانوروں کے فضلے کو کھاد میں ڈال کر استعمال کرنے رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
سومالیہ کے شمالی سینٹرل مودوگ کے علاقے میں زراعت اور پھلوں کی انڈسٹریز سے وابستہ کسانوں نے جانوروں سے حاصل ہونے والی اس کھاد سے فائدہ اٹھانا شروع کر دیا ہے۔
مصطفیٰ حرین نامی کسان نے بی بی سی کو بتایا کہ ہمارے کسان جانوروں کے فضلے کو کھاد میں ڈال کر استعمال کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب سے گاؤں کے لوگوں میں اس کی سمجھ بڑھی ہے تب سے لوگ اپنے گھروں میں بھی پودے لگا رہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ گالکائیو شہر اور اس کے گردونواح میں فضلے سے بنی کھاد کے ایک تھیلے کی قیمت بھی بڑھی ہے۔
مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ عام طور پر مختلف قسم کی کھاد استعمال کی جاتی ہے۔ زراعت کے لیے کھاد کی بہترین قسم گائے کا فضلہ ہے۔ چونکہ اس علاقے میں گائے کم ہیں اس لیے ہم بکری کا فضلہ استعمال کرتے ہیں جو کہ اور بھی زیادہ فائدہ مند ہے۔
کسان نے بتایا کہ پہلے کھاد کے ایک تھیلے کی قیمت تقریباً تیس ڈالر تھی لیکن اب اس کی قیمت زیادہ ہو گئی ہے۔
مصطفیٰ حرین نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ آج کھاد کے ایک تھیلے کی قیمت 55 سے 65 ڈالر کے درمیان ہے، مجھے یاد ہے ایک وہ وقت تھا جب لوگ خود ہماری منتیں کرتے تھے، ہمیں فون کرتے اور کہتے کہ آؤ کھاد اٹھا لو۔
’لیکن اب اگر آپ گوبر کے پاس جا کر کھڑے بھی ہوں تو وہ کہیں گے ’اگر تم نے کھاد خریدنی نہیں ہے تو ہمارا وقت ضائع نہیں کرو۔
Comments are closed on this story.