Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

وزیر اعظم اور وزیر خزانہ این ایف سی مطابق کے پی سے اپنی کمٹمنٹ پوری کریں، اسد قیصر

جب سفارشات آ جائیں گی تو دسویں این ایف سی کے لیے انہیں دیکھ لیں گے، وزیر مملکت علی پرویز کا جواب
اپ ڈیٹ 09 ستمبر 2024 09:13pm

قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران اسد قیصر نے حکومت کو ان کے خیبرپختونخوا سے کئی گئی کمٹمنٹ یاد دلا دی۔

اسد قیصر نے کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر خزانہ سے درخواست ہے کہ ایم ایف سی مطابق خیبرپختونخوا سے اپنی کمٹمنٹ پوری کریں اور نئے این ایف سی ایوارڈ کا اعلان کریں۔

انھوں نے کہا کہ فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے وقت یہ طے پایا تھا کہ وفاق اور صوبے 3 فیصد فنڈز اس علاقے کی ترقی کے لیے دیں گے۔

اسد قیصر کی درخواست پر وزیر مملکت علی پرویز نے جواب دیا کہ خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ کی زیر صدارت ایک زیلی کمیٹی بنی تھی، اس کمیٹی صرف ابھی تک ایک ہی اجلاس ہوا ہے، ابھی تک کوئی سفارشات موصول نہیں ہوئی۔

انھوں نے کہا کہ جب سفارشات آ جائیں گی تو دسویں این ایف سی کے لیے انہیں دیکھ لیں گے ، وفاق اور صوبوں سے 3 فیصد فنڈز دینے کا کہا گیا تھا، ذیلی کمیٹی جب سفارشات دے گی تو اس کے بعد اس پر فیصلہ ہو جائے گا۔

علی پرویز نے مزید کہا کہ جو رقم فاٹا میں 2019 - 20 میں جا رہی تھی اس کے مقابلے آج زیادہ رقم جا رہی ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ سے متعلق 500 ارب روپے خیبر پختونخوا کے پاس جا رہے ہیں، اس رقم کا بھی حساب ہونا چاہیے۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد پی ایس ڈی پی میں وفاقی حکومت کا کام تھوڑا رہ گیا ہےاس ترمیم کے بعد جو تقسیم کا نظام تھا وہ بدل گیا ہے پہلے اس میں ساٹھ فیصد وفاق اور چالیس فیصد صوبوں کا ہوتا تھا اب اس کے برعکس وفاق کے پاس پی ایس ڈی پی میں چالیس فیصد رہ گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ وفاقی منصوبوں کو صوبوں کی بنیاد پہ تقسیم نہیں کیا جا سکتا کے فور، دیامیر بھاشا ڈیم جیسے وفاقی منصوبوں کے لیے بجٹ نہیں رہتا ہے۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا کہ ابھی وزیر منصوبہ بندی نے بھاشن تو دے دیا ہے مگر عملا کچھ نہیں ہوتا صوبوں کے منصوبوں پہ کٹ لگا دیا جاتا ہےہم نے بلوچستان کو پیکج دیا، صوبوں میں ترقیاتی منصوبے دئیے۔

اس پر احسن اقبال نے کہا کہ میں بھاشن تو نہیں کہوں گا مگر اپوزیشن لیڈر نے خطاب کیا ہے ہم نے ترقیاتی بجٹ 2018 میں گیارہ ہزار ارب چھوڑا ہے وہ ان کی حکومت میں کم ہو کر ایک ہزار ارب تک رہ گیا جب ہم نے حکومت چھوڑی تو ترقی کی شرح چھ فیصد تھی ان کے حکومت سنبھالتے ہی وہ شرح نمو ایک فیصد پہ آ گئی اس کے اگلے سال وہ منفی میں چلی گئی آخری سال میں جب انہیں پتا چلا کہ حکومت جا رہی ہے الیکشن میں جانا ہے تو انہوں نے یوٹرن لیا انہوں نے امپورٹ کی اجازت دی جس سے گروتھ ریٹ تو چھ پہ گیا مگر زرمبادلہ کے ذخائر ختم ہو گئے۔

احسن اقبال نے مزید کہا کہ سی پیک اور معیشت کو تباہ کیا ہم نے معیشت کو مضبوط کیا اور انہوں نے اسے نقصان پہنچایاجتنا نقصان ملک اور معیشت کو ان کی جماعت نے پہنچایا کسی نے نہیں پہنچایا۔

دو ضمنی سوالات کے بعد عمر ایوب نے مزید سوال کرنے کی اجازت مانگ لی توایم کیو ایم کے خواجہ اظہار الحسن کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ دو سے زیادہ ضمنی سوال نہیں پوچھے جا سکتے یہ وزیر بھی وہ چکے ہیں مگر پانچویں فیل جیسا برتاؤ کر رہے ہیں۔

وفاقی وزیر جام کمال نے کہا کہ ایکسپورٹر کمیونٹی پچھلے عرصے میں بہت کام کیا ہے کامرس ایکسپو کیا جس میں چائنہ امریکہ جرمنی سے ڈیلیگیٹس آئےجرمن ٹریڈ منسٹر نے دورہ کیا اور تجارت بڑھانے سے متعلق بات چیت ہوئی۔

Asad Qaiser

National Assembly