Aaj News

پیر, نومبر 04, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

سرجن نے اپنی نابالغ بیٹی سے مریض کے سر میں سوراخ کروادیا

جنگل میں حادثے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے شخص کے دماغ کا آپریشن کامیاب رہا تھا۔
شائع 07 ستمبر 2024 06:50pm

بہت سے لوگوں کے مزاج میں مہم جوئی گُندھی ہوئی ہوتی ہے۔ مہم جوئی اچھی بات ہے مگر کبھی کبھی یہ بہت مہنگی بھی پڑتی ہے اور لینے کے دینے پڑ جاتے ہیں۔

آسٹریا میں ایک نیورو سرجن کو تحقیقات کا سامنا ہے۔ اُس پر الزام ہے کہ ایک مریض کے ایمرجنسی آپریشن کے دوران اُس نے اپنی 13 سالہ بیٹی کو مریض کے سر میں سوراخ کرنے کی اجازت دی۔

آپریشن کامیاب رہا تاہم بعد میں شکایت درج کراتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ آپریشن تھیٹر میں 13 سالہ لڑکی کی موجود کی اجازت دینے پر نیورو سرجن کے خلاف کارروائی کی جائے۔

یہ واقعہ آسٹریا کے شہر گیریز کا ہے۔ ایک شخص جنگل میں حادثے کا شکار ہوا۔ اُس کے سر میں شدید چوٹ آئی جس کے باعث اُسے فوری آپریشن کے لیے اسپتال لایا گیا۔

ڈیوٹی پر موجود نیورو سرجن نے آپریشن کے وقت اپنی 13 سالہ بیٹی کو بھی ساتھ رکھا اور اُسے مریض کے سر میں سوراخ کرنے کی اجازت دی۔

آپریشن تھیٹر سے باہر کسی کو معلوم نہ تھا کہ اندر کیا ہو رہا ہے۔ جولائی میں ایک نامعلوم شخص نے سرکاری وکیلِ استغاثہ کے دفتر میں شکایات درج کرائی کہ نابالغ لڑکی کو آپریشن میں شریک کیا گیا جس کی کسی بھی اعتبار سے کوئی گنجائش نہ تھی۔

Austria

Complaint

NEURO SURGERY

13 YEAR OLD

SEVERELY HIT