سرجن نے اپنی نابالغ بیٹی سے مریض کے سر میں سوراخ کروادیا
بہت سے لوگوں کے مزاج میں مہم جوئی گُندھی ہوئی ہوتی ہے۔ مہم جوئی اچھی بات ہے مگر کبھی کبھی یہ بہت مہنگی بھی پڑتی ہے اور لینے کے دینے پڑ جاتے ہیں۔
آسٹریا میں ایک نیورو سرجن کو تحقیقات کا سامنا ہے۔ اُس پر الزام ہے کہ ایک مریض کے ایمرجنسی آپریشن کے دوران اُس نے اپنی 13 سالہ بیٹی کو مریض کے سر میں سوراخ کرنے کی اجازت دی۔
آپریشن کامیاب رہا تاہم بعد میں شکایت درج کراتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ آپریشن تھیٹر میں 13 سالہ لڑکی کی موجود کی اجازت دینے پر نیورو سرجن کے خلاف کارروائی کی جائے۔
یہ واقعہ آسٹریا کے شہر گیریز کا ہے۔ ایک شخص جنگل میں حادثے کا شکار ہوا۔ اُس کے سر میں شدید چوٹ آئی جس کے باعث اُسے فوری آپریشن کے لیے اسپتال لایا گیا۔
ڈیوٹی پر موجود نیورو سرجن نے آپریشن کے وقت اپنی 13 سالہ بیٹی کو بھی ساتھ رکھا اور اُسے مریض کے سر میں سوراخ کرنے کی اجازت دی۔
آپریشن تھیٹر سے باہر کسی کو معلوم نہ تھا کہ اندر کیا ہو رہا ہے۔ جولائی میں ایک نامعلوم شخص نے سرکاری وکیلِ استغاثہ کے دفتر میں شکایات درج کرائی کہ نابالغ لڑکی کو آپریشن میں شریک کیا گیا جس کی کسی بھی اعتبار سے کوئی گنجائش نہ تھی۔
Comments are closed on this story.