تمام سمندروں سے بھی زیادہ پانی کہاں موجود ہے؟
امریکی ماہرین نے تحقیق کی روشنی میں بتایا ہے کہ جس قدر پانی زمین کی سطح پر پایا جاتا ہے اُس سے کہیں زیادہ پانی زمین میں 400 میل کی گہرائی میں موجود ہے۔
گویا قدرت نے مستقبل میں پانی کی قلت سے دوچار ہونے والوں کے لیے پانی کا اہتمام کر رکھا ہے۔ سوال صرف اُس پانی نکالنے والی ٹیکنالوجی تیار کرنے کا ہے۔
امریکی ماہرین کی ایک ٹیم کا کہنا ہے کہ رِنگوُڈائٹ نامی قیمتی پتھروں سمیت متعدد معدنیات کی تخلیق کا عمل ظاہر کرتا ہے کہ زمین کی نیچے پانی کا ذخیرہ موجود ہے۔
ارتھ ڈاٹ کام کے مطابق فطری علوم و فنون کے معروف جریدے ”سائنس“ میں شائع ہونے والی تحقیق میں نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے جیو فزسِسٹ اسٹیو جیکبسن اور یونیورسٹی آف نیو میسکیکو میں زلزوں سے متعلق امور کے ماہر برینڈن شمینٹ کا کہنا ہے کہ یہ بات پورے وثوق سے کہی جاسکتی ہے کہ زمین میں بہت نیچے پانی کے بہت بڑا ذخیرہ موجود ہے۔
تحقیقی مقالے میں بتایا گیا ہے کہ زلزلے اور آتش فشاں اِس کا بات مظہر ہیں کہ زمین کے اندر بہت کچھ چلتا رہتا ہے اور اُسی کی نتیجے میں ہمیں سطح پر بہت کچھ بدلتا، الٹتا پلٹتا دکھائی دیتا ہے۔
مقالے میں درج ہے کہ زمین میں 250 سے 410 میل کی گہرائی تک پانی کا بہت بڑا ذخیرہ موجود ہے اور اس کا بڑا حصہ امریکا کی حدود میں واقع ہے۔
پانی کو ہم ٹھوس، مائع اور گیس کی شکل میں جانتے ہیں یعنی پانی، برف اور بخارات کی شکل میں۔ زمین کی گہرائی میں موجود پانی کا ذخیرہ چوتھی شکل میں ہے۔ یہ چٹانوں کے اندر سالموں کی شکل میں پایا جاتا ہے۔ زمین کی گہرائی میں انتہائی نوعیت کی حدت اور دباؤ کے باعث پانی کے سالمے تقسیم کے عمل سے گزر کر ہائیڈراگزل ریڈیکلز بن جاتے ہیں۔ اس پانی کو نارمل شکل میں لانے کے لیے نئی ٹیکنالوجی درکار ہوگی۔
رِنگوڈائٹ وہ معدنی پتھر ہے جو زمین کی اندرونی تہہ میں انتہائی دباؤ کے نتیجے میں بنتا ہے اور قدرت نے اِسے دل کش نیلا رنگ عطا کیا ہے۔ اسے آسٹریلیا کے معروف ماہرِ ارضیات الفریڈ رِنگوُڈ سے موسوم کیا گیا ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ مستقبل کے انسان کو پانی کی شدید قلت کا مسئلہ حل کرنے کے لیے ایسی ٹیکنالوجی وضع کرنا ہوگی جس کی مدد سے زمین کی گہرائی میں موجود پانی کو خاصی کم لاگت پر نکال کر بروئے لایا جاسکے۔
Comments are closed on this story.