Aaj News

منگل, ستمبر 17, 2024  
12 Rabi ul Awal 1446  

بھارت نے پرویز مشرف کی خاندانی جائیداد نیلام کردی

جائیداد کی بولی بنیادی قیمت سے ساڑھے تین گنا زیادہ لگی
شائع 07 ستمبر 2024 05:15pm

بھارت نے سابق صدرِ پاکستان جنرل پرویز مشرف کی خاندانی جائیداد کو نیلام کردیا ہے۔

پرویز مشرف کی یہ خاندانی زمین ریاست اُترپردیش میں باغپت ضلع کے کوتانہ گاؤں میں تھی، جسے سرکار نے 2010 سے ”دشمن کی ملکیت“ قرار دے رکھا تھا، اس زمین کی بولی اس کی بنیادی قیمت سے ساڑھے تین گنا زیادہ لگائی گئی۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک مقامی اعلیٰ سرکاری افسر نے بتایا کہ اس زمین کے لیے آن لائن بولیاں لگیں اور بنیادی قیمت سے کئی گنا زیادہ بولی لگی۔

افضل گورو کو پھانسی نہیں دینی چاہیے تھی، عدالتیں بھی غلطی کرسکتی ہیں، عمر عبداللہ

انہوں نے بتایا کہ اس زمین کی بنیادی قیمت 39 لاکھ 6 ہزار روپے رکھی گئی تھی لیکن ساڑھے تین گنا زیادہ ایک کروڑ 38 لاکھ 16 ہزار پر بولی ختم ہوئی۔

زمین کا یہ قطعہ اترپردیش میں پرویز مشرف کے آباؤاجداد کی آخری زمین تھی، کوتانہ گاؤں میں ان کی اور بھی خاندانی زمینیں تھیں، جو پہلے ہی نیلام کی جاچکی ہیں۔

سب ڈویژنل مجسٹریٹ امر ورما نے تصدیق کی کہ پرویز مشرف کے دادا کوتانہ گاؤں میں رہتے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ پرویز مشرف کے والد سید مشرف الدین اور والدہ زرین بیگم اس گاؤں میں نہیں رہتے تھے لیکن ان کے چچا ہمایوں کافی عرصے تک یہاں مقیم رہے، بعد میں وہ اپنی زمین بیچ کر ملک چھوڑ گئے لیکن یہ زمین بھارتی حکومت نے اپنے قبضے میں لے لی اور اسے ”دشمن کی ملکیت“ قرار دے دیا۔

بے غیرتی کی انتہا، بھارت میں خاتون سے ایمبولینس ڈرائیور کی زیادتی

پرویز مشرف دہلی میں پیدا ہوئے لیکن وہ کبھی کوتانہ گاؤں نہیں گئے کیونکہ ان کا خاندان 1947 میں ملک کی تقسیم کے وقت پاکستان میں آکر آباد ہوگیا تھا۔

گاؤں والوں کے مطابق پرویز مشرف کے رشتہ دار نورو قیام پاکستان کے بعد 18 سال تک کوتانہ میں مقیم رہے اور 1965 میں پاکستان چلے گئے۔

”دشمن کی ملکیت“ کا مطلب کیا ہے؟

”دشمن کی ملکیت“ سے مراد وہ جائیداد ہے جو بھارت سے ہجرت کرکے پاکستان جانے والوں نے بھارت میں چھوڑی ہے۔

ایسی جائیدادوں کو ریگولیٹ کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ 1965 کی جنگ کے بعد 1968 میں ”اینمی پراپرٹی ایکٹ“ نافذ کیا گیا تھا۔

سن 1962 کی چین بھارت جنگ کے بعد چین جانے والوں کی چھوڑی ہوئی جائیداد کے لیے بھی ایسا ہی کیا گیا۔

ان جائیدادوں کی ملکیت ایک سرکاری محکمے کو دے دی گئی جسے بھارت میں ”کسٹوڈین فار اینمی پراپرٹی“ کہا جاتا ہے۔

بھارت: پرنسپل نے ’نان ویج‘ کھانا لانے پر مسلمان طالبعلم کو اسکول سے نکال دیا

اینمی پراپرٹی (ترمیم اور توثیق) ایکٹ، 2017 میں اصل ایکٹ کی چند شقوں میں ترمیم کی گئی ہے، جس کے بعد منقولہ جائیدادوں کو بھی دشمن کی ملکیت میں شامل کرلیا گیا۔

Pervez Musharraf

Enemy Property Act

Land Auction