Aaj News

پیر, ستمبر 16, 2024  
11 Rabi ul Awal 1446  

فوج کی مدد سے قائم ہونے والا امن کس کام کا، فاروق عبداللہ مودی سرکار پر پھٹ پڑے

مودی سرکار فوج کو ہٹاکر اقتدار عوام کے حقیقی نمائندوں کو سونپے، خصوصی انٹرویو
شائع 06 ستمبر 2024 10:21pm

مقبوضہ جموں و کشمیر کی اسمبلی کے انتخابات نزدیک آنے پر سیاسی درجہ حرارت بلند تو ہوتا جارہا ہے۔ مودی سرکار مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھی اپنی پارٹی اور مرضی کی سرکار بنانا چاہتی ہے۔ اس راہ میں چند ایک دیواریں حائل ہیں۔ مودی سرکار کی مخالفت میں اٹھنے والی آوازیں خاصی توانا ہیں۔

مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق وزیرِاعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ مودی سرکار نے وادی میں امن صرف فوج کے ذریعے قائم کر رکھا ہے۔ فوج کے ذریعے قائم کیا جانے والا امن کس کام کا؟ مزا تو جب ہے کہ نریندر مودی فوج ہٹائیں اور وادی میں حقیقی امن قائم کرکے دکھائیں۔

ایک انٹرویو میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ حقیقی جمہوریت کے لیے ترس رہے ہیں۔ ایک زمانے سے وادی کے حالات دگرگوں ہیں۔ شورشیں دم نہیں توڑ رہیں.

اِس کا ایک بنیادی سبب یہ بھی ہے کہ مرکزی حکومت نے قدم قدم پر فوج کو تعینات کر رکھا ہے۔ معمولی سے رقبے والے اس خطے میں اِتنی زیادہ فوج تعینات رکھنا کسی بھی منتخب حکومت کے لیے شرم ناک بات ہے۔

ایک سوال پر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے طول و عرض میں حقیقی امن و استحکام یقینی بنانے کے لیے لازم ہے کہ معاملات فوج کے ہاتھ سے لے کر سویلین سیٹ اپ کے حوالے کیے جائیں۔

امن صرف فوج کی مدد سے بحال نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی برقرار رکھا جاسکتا ہے۔ عوام کے حقیقی نمائندے جب میدان میں ہوں تو عوام اپنے بنیادی مسائل کے حل کے لیے اُن سے بہت سی امیدیں وابستہ رکھتے ہیں۔ جمہوریت کا بنیادی تقاضا یہ ہے کہ عوام کے حقیقی نمائندوں پر کسی بھی فورس کا ترجیح نہ دی جائے۔

Dr Farooq Abdullah

Peace without forces

BJP slams Farooq Abdullah