Aaj News

جمعرات, ستمبر 19, 2024  
14 Rabi ul Awal 1446  

رواں سال 32 ہزار 172 آپریشنز میں 90 خوارج ہلاک ہوئے، آئی ایس پی آر

جماعت الاحرارکے خلاف انٹیلی جنس آپریشنزکیے گئے، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف
اپ ڈیٹ 05 ستمبر 2024 03:18pm

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پریس کانفرنس کا مقصد قومی سلامتی کے معاملات سے جڑا ہے، داخلی سلامتی اور دہشت گردی کے خلاف کیے گئے اقدامات کا احاطہ کرنا ہے۔

  • بلوچستان کےعوام میں ریاستی محرومیاں پائی جاتی ہیں
  • پاک فوج کسی سیاسی جماعت کے مخالف نہیں
  • فیض حمید کیخلاف فوج کی اعلیٰ سطح کورٹ آف انکوائری کاحکم دیا
  • چاہتے ہیں افغان عبوری حکومت خوارج کوفوقیت نہ دے
  • 9 مئی سے متعلق فوج کے مؤقف میں کوئی تبدیلی آئی ہے، نہ آئےگی
  • کوئی ایسا علاقہ نہیں جہاں دہشتگردوں کی عملداری ہو

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ رواں سال 32 ہزار172 آپریشنز کیے گئے، روانہ کی بنیاد پر130 سے زائد آپریشنزکیے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ آخری خارجی تک جاری رہےگی، کارروائیوں میں ایک ماہ کےدوران 90 خوارج ہلاک ہوگئے ہیں، انتہائی مطلوب خارجی لیڈرابوذرعرف صدام بھی ماراگیا۔

بلوچستان کےعوام میں ریاستی محرومیاں پائی جاتی ہیں

ترجمان پاک فوج کے مطابق 25 اور26 اگست کی درمیانی رات بلوچستان میں دہشتگردی ہوئی، انٹیلی جنس آپریشن میں37 دہشت گرد مارے گئے، کارروائیوں میں پاک فوج کے 14جوانوں نےجانوں کانذرانہ دیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق معلوم ہے بلوچستان کےعوام میں ریاستی محرومیاں پائی جاتی ہیں، پاک فوج خوداحتسابی کےنظام پریقین رکھتی ہے، ٹاپ سٹی کیس میں فیض حمید کےخلاف باضابطہ درخواست ملی۔

انہوں نے کہا کہ ٹاپ سٹی معاملہ وزارت دفاع کے ذریعے پاک فوج کو بھجوایا گیا، فیض حمید کا کورٹ مارشل کیا گیا۔

پاک فوج کسی سیاسی جماعت کے مخالف نہیں

انہوں نے کہا کہ پاک فوج کاکوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے، پاک فوج کسی سیاسی جماعت کے مخالف نہیں، کسی پاکستانی کاخون رائیگاں نہیں جائیگا، بلوچستان میں بے گناہ شہریوں کونشانہ بنایا گیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہا کہ جوابی کارروائی میں21 دہشتگرد بھی مارے جا چکے ہیں، 20 اگست سے وادی تیراہ میں کامیاب آپریشنز کیے گئے، ان آپریشنزکے نتیجے میں فتنہ الخوارج کوبڑا دھچکا لگا، قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

9 مئی سے متعلق فوج کے مؤقف میں کوئی تبدیلی آئی ہے، نہ آئےگی

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ کی 5 تاریخ کو بھی ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس کی تھی جس میں انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمی عوام کے لیے سماجی اکنامک پروجیکٹس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہے جبکہ 9 مئی سے متعلق فوج کے مؤقف میں کوئی تبدیلی آئی ہے، نہ آئےگی۔

کوئی ایسا علاقہ نہیں جہاں دہشتگردوں کی عملداری ہو

میجر جرل احمد شریف نے کہا کہ انسداد دہشتگردی کی جنگ مربوط حکمت عملی کےتحت لڑی جارہی ہے، پاکستان میں کوئی نوگو ایریا نہیں، 46 ہزارمربع کلومیٹرکا علاقہ دہشتگردوں سے کلیئرکرایا، کوئی ایسا علاقہ نہیں جہاں دہشتگردوں کی عملداری ہو۔

چاہتے ہیں افغان عبوری حکومت خوارج کوفوقیت نہ دے

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان نےہمیشہ افغانستان کابڑھ چڑھ کرساتھ دیا، چاہتے ہیں افغان عبوری حکومت خوارج کوفوقیت نہ دے، ان خوارجین کا دین اسلام یاکسی مذہب سےتعلق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ معیشت کی بہتری اورعوامی فلاح کےلیےبھی کام کررہےہیں، 2022 اور23 میں دفاعی بجٹ جی ڈی پی کا 1.9 فیصد تھا، دفاعی بجٹ اب کم ہوکر1.7فیصد رہ گیا، مضبوط انتظامی دھانچے کے بغیرمعیشت ترقی نہیں کرسکتی، فوج دہشتگردوں سےلڑتی ہےاورقوم دہشتگردی سے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بلوچستان حسین امتزاج کا نام ہےجو پاکستان ہے، فوج نے اپنےاخراجات کمی کی ہے۔

ڈیجیٹل دہشت گردی کے خلاف قانون کے تحت کافی کارروائی نہیں کی جا رہی، ڈی جی آئی ایس پی آر

فوج میں احتساب سے متعلق سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ ڈیجیٹل دہشت گردی کے خلاف جو پہلا دفاع ہے جس سے اس کو قابو کرنا ہے، اس کا تدارک کرنا ہے، وہ ہے قانون، بد قسمتی سے آپ کے سامنے ہے کہ جو جھوٹ ہے، پروپیگنڈا ہے، میڈیا پر کسی حد تک، سوشل میڈیا پر بڑی حد تک، بہت زیادہ کیا جاتا ہے، فیک نیوز، جھوٹ بولے جاتے ہیں، اس کے خلاف اس طرح سے رستہ نہیں بنا رہا، جس طرح سے اس کو بنانا چاہیے۔

انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا تھا کہ تاہم افواج پاکستان اس معاملے پر بہت کلیئر ہے، اس لیے جو افواج اور عوام میں خلیج ڈالتا ہے، پروپیگنڈا کرتا ہے تو فوج اس کے خلاف ضروری قانونی کارروائی کرے گی، بیرونی ملک بیٹھ کر پروپیگنڈا کرنے والے بے ضمیر لوگ چند پیسوں کے لیے اپنی ریاست، اپنے اداروں اور اپنے عوام کے خلاف پروپیگنڈا کرتے ہیں۔

اس سے قبل 22 جولائی کو کی گئی پریس کانفرنس کے دوران میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا تھا کہ عزم استحکام فوجی آپریشن نہیں مہم ہے، ایک سیاسی مافیا اس کے خلاف کھڑا ہوگیا ہے۔

یاد رہے کہ 7 مئی کو ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ 9 مئی کو عوام اور فوج میں نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، 9 مئی کرنے اور کروانے والوں کو آئین کے مطابق سزا دینا ہوگی۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ کسی بھی ملک میں اس کی فوج پر حملہ کرایا، اس کی فوج کے شہدا کی علامات کی تضحیک کی تھی، اس کے بانی کے گھر کو جلایا تھا، وہاں پر فوج اور عوام کے درمیان نفرت پیدا کی گئی، اور وہ لوگ جو یہ کر رہے ہیں، یہ کروا رہے ہیں، ان کو کیفر کردار تک نہ پہنچایا جائے تو کسی بھی ملک میں ایسا ہو وہاں کے نظام انصاف پر سوال اٹھتا ہے۔

rawalpindi

ISPR

DG ISPR

ahmed sharif chaudhry

ahmed sharif

major genera ahmd sharif chaudhry