روس کا یوکرین جنگ میں مغربی مداخلت پر اپنی ’نیوکلیئر ڈاکٹرائن‘ تبدیل کرنے کا فیصلہ
روس نے یوکرین کے ساتھ جنگ میں مغرب کی مداخلت پر اپنی نیوکلیئر ڈاکٹرائن میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے۔
روس کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کی جانب سے یوکرین جنگ میں مداخلت پر ماسکو کے لیے اپنی نیوکلیئر ڈاکٹرائن (جوہری نظریے) پر نظر ثانی کرنا ضروری ہو گیا ہے۔
روس کے ترجمان دمتری پیسکوف کا کہنا ہے کہ کریملن نے یوکرین میں ”مغرب کے اجتماعی اقدامات“ کو یہ اقدام اٹھانے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
حالانکہ روس کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا کہ نیوکلیئر ڈاکٹرائن میں کیا تبدیلیاں ہوں گی، تاہم، ماسکو نے کہا ہے کہ اس کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے حالات کی پالیسی میں کچھ تبدیلیاں کرنے کی ضرورت ہے۔
دنیا کے کون کون سے ممالک اسرائیل کو کتنا اسلحہ دے رہے ہیں
صدر ولادیمیر پوٹن نے موجودہ جوہری نظریہ چار سال پہلے قائم کیا تھا۔ جس کے مطابق روس ایٹمی حملے کی زد میں آنے پر جوہری ہتھیاروں کا استعمال کرے گا یا اگر روایتی حملے سے ریاست کے وجود کو خطرہ لاحق ہوا تو جوہری ہتھیار استعمال کئے جائیں گے۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ مغربی ممالک کی طرف سے اکسانے پر مجبور کرنے والے چیلنجوں اور خطرات کے پس منظر میں اب روسی جوہری نظریے کو اپڈیٹ کرنا ضروری ہے۔
دمتری پیسکوف نے کہا کہ امکان ہے کہ یوکرین طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں اور امریکہ کی طرف سے فراہم کردہ دیگر ہتھیاروں کو روسی سرزمین کے اندر تک حملہ کرنے کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔
کانگو میں جیل توڑنے کی کوشش میں 129 قیدی ہلاک، درجنوں خواتین کیساتھ زیادتی
خیال رہے کہ یوکرین مبینہ طور پر اپنے اتحادیوں کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے تاکہ مغرب کی طرف سے فراہم کردہ ہتھیاروں کو روسی سرزمین کے اندر تک نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکے۔ روس نے یوکرین کی توانائی اور دیگر بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کے لیے اپنے فضائی حملوں میں اضافہ کر دیا ہے اس لیے یوکرین کی اپیلیں مزید بڑھ گئی ہیں۔
روس نے یوکرین پر اپنے فضائی حملے تیز کر دیے ہیں۔ اس کے حالیہ حملے میں کم از کم 50 افراد ہلاک اور 270 سے زیادہ زخمی ہوئے۔
Comments are closed on this story.