Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Awwal 1446  

نیٹ فلکس سیریز ’قندھار ہائی جیک‘ کی فلائٹ میں موجود خفیہ جاسوس کون تھا؟

طیارے میں کٹھمنڈو میں را کا اسٹیشن ہیڈ ششی بھوشن سنگھ تومار بھی سوار تھا، شناخت چھپائی گئی۔
شائع 04 ستمبر 2024 06:36pm

نیٹفلکس نے حال ہی میں انڈین ایئر لائنز کی پرواز IC814 کی ہائی جیکنگ پر سیریز بنائی ہے۔ یہ پرواز نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو سے دہلی کے لیے روانہ ہوئی تھی۔ اِسے ہائی جیک کرکے امرتسر، لاہور اور دبئی میں لینڈنگ کرانے کے بعد بالآخر افغانستان کے شہر قندھار میں اُتروایا گیا تھا جہاں بھارت نے اپنے مسافروں کی جان چُھڑانے کے لیے مولانا مسعود اظہر سمیت تین قیدی رہا کیے۔

ایک ہفتے تک جاری رہنے والے اس ڈرامے پر بنائی جانے والی سیریز میں بتایا گیا ہے کہ پرواز میں ایک گھوسٹ مسافر بھی تھا۔ جب مسافروں کی فہرست جاری کی گئی تب ایک مسافر کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔

یہ مسافر تھا ششی بھوشن سنگھ تومار جو کٹھمنڈو میں بھارتی خفیہ ادارے را کا اسٹیشن ہیڈ تھا۔ وہ بھارتی ہائی کیشن میں فرسٹ سیکریٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہا تھا جو ظاہر ہے اُس کے لیے کورنگ عہدہ تھا۔ ششی بھوشن سنگھ تومار کی سیٹ کا نمبر 16C تھا۔

انوبھو سِنہا کی محدود سیریز کی اسٹریمنگ نے دسمبر 1999 میں انڈین ایئر لائنز کے طیارے کی ہائی جیکنگ کے ڈرامے کو دوبارہ عام بھارتیوں کے ڈرائنگ رومز تک پہنچادیا ہے۔ را کے سابق سربراہ اے ایس دُلت نے انڈیا ٹوڈے ٹی وی کو بتایا کہ اس پرواز میں کٹھمنڈو میں را کا اسٹیشن چیف بھی سوار تھا۔ را کے اسٹیشن ہیڈ کے بارے میں توقع تھی کہ وہ اس ہائی جیکنگ سے متعلق اعلیٰ افسران کو بتاتا مگر اِس کے بجائے وہ خود ہی ہائی جیک ہوگیا۔

سینیر صحافی پروین سوامی نے 2000 میں دی فرنٹ لائن کو بتایا تھا کہ ششی بھوشن سنگھ تومار کی بیوی اسپتال میں داخل تھی اور وہ بیوی کی دیکھ بھال کے لیے دہلی آرہا تھا۔

لطیفہ یہ ہے کہ کٹھمنڈو میں بھارتی سفارت خانے کے سیکنڈ سیکریٹری اور را کے جونیر آپریٹو یو وی سنگھ نے ششی بھوشن سنگھ تومار کو ٹِپ دی تھی کہ بھارتی طیارے کے ہائی جیک کیے جانے کا خطرہ ہے۔ تومار نے اِس بات کو ہوا میں اُڑاتے ہوئے اُس کا تمسخر بھی اُڑایا تھا۔ یہ بات را کے سابق افسر آر کے یادو نے 2014 میں شائع ہونے والی اپنی کتاب ’مشن را‘ میں بتائی تھی۔

تومار نے یو وی سنگھ سے پوچھا تھا کہ یہ بات وہ کس کے حوالے سے کہہ رہا ہے تو اُس نے بتایا کہ ایئر پورٹ کے ایک سینیر افسر نے یہ ٹِپ دی ہے۔ آر کے یادو کے مطابق تومار نے یو وی سنگھ کو سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ وہ افواہیں نہ پھیلائے۔ آر کے یادو نے اپنی کتاب میں بتایا کہ یو وی سنگھ کی رپورٹ را کے ہیڈ کوارٹرز نہیں بھیج گئی تھی اور اِسے کراس چیک کے بغیر بھی دبادیا گیا۔

اگر ہائی جیکرز کو پتا چل جاتا کہ مسافروں میں را کا اسٹیشن ہیڈ بھی ہے تو وہ مسافروں کو ڈرانے کے لیے رُوپِن کٹیال کی جگہ اُسی کو مار ڈالتے۔ حقیقت سامنے آجانے پر بھی تومار کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

اس کا بنیادی سبب یہ تھا کہ وہ وزیرِاعظم ہاؤس کے ایک سینیر افسر کا قریبی عزیز تھا۔ تادیبی کارروائی کے بجائے اُسے امریکا میں ایک پُرکشش اسائنمنٹ دے دی گئی۔

ششی بھوشن سنگھ تومار کے بھارتی طیارے میں موجود ہونے کی خبر پاکستان نے 27 دسمبر کو دی جب طیارہ قندھار ایئر پورٹ پر افغان طالبان کے کنٹرول میں تھا۔ پاکستانی دفترِخارجہ کے ترجمان طارق الطاف نے اسلام آباد میں نیوز بریفنگ میں میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ اس پرواز میں را کا ایک افسر تومار بھی موجود تھا۔

Netflix

IC814 SEIRES

RAW STATION HEAD

SHASHI BHOOSHAN SINGH TOMAR

GHOST PASSENGER