غزہ پر کوک اور پیپسی کے بائیکاٹ نے مقامی مشروبات کی کمپنیوں کا کاروبار چمکا دیا
غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کے خلاف احتجاج کے طور پر مسلم دنیا میں یہودیوں کی ملٹی نیشنل کمپنیوں کی مصنوعات کے بائیکاٹ نے مسلم ممالک میں بہت سے مقامی برانڈز کو مقبولیت سے ہم کنار کیا ہے۔ اس سلسلے میں مشروبات خاص طور پر قابلِ ذکر ہیں۔
پاکستان سمیت بیشتر مسلم ممالک میں مقامی طور پر تیار کیے جانے والے کولا تیزی سے مقبولیت حاصل کر رہے ہیں۔ کوکا کولا اور پیپسی کولا نے مسلم دنیا میں اپنے برانڈز کو مقبولیت سے ہم کنار رکھنے پر عشروں تک محنت کی ہے.
ان اداروں نے مسلم دنیا میں بہت کچھ کمانے کے ساتھ ساتھ بہت کچھ خرچ بھی کیا ہے۔ مصر سے پاکستان تک انہوں نے اپنے برانڈز کی مقبولیت اور طلب برقرار رکھنے پر بہت توجہ دی ہے۔
اب کوکا کولا اور پیپسی کولا کو غزہ بحران کے باعث مسلم دنیا میں شدید مزاحمت اور مخالفت کا سامنا ہے۔ مسلم دنیا میں تحریک چلی ہے کہ یہودیوں کی یا امریکی کمپنیوں کا مال نہ خریدا جائے۔
امریکی برانڈز کے خلاف شدید مزاحمت پائی جاتی ہے کیونکہ غزہ کے نہتے شہریوں کی بڑے پیمانے پر ہلاکت کے باوجود امریکا نے اب تک اسرائیل کی غیر مشروط حمایت ترک نہیں کی۔
مصر میں رواں سال کوکا کولا کی سیلز گری ہے جبکہ مشرقِ وسطیٰ کے ممالک کو مقامی برانڈ V7 کی برآمدات گزشتہ برس کے مقابلے میں 300 فیصد زیادہ رہیں۔
بنگلا دیش میں بائیکاٹ کے خلاف کوکا کولا نے ایک خصوصی اشتہاری مہم عوام کے شدید احتجاج پر روک دی۔ اکتوبر 2023 سے اب تک مشرقِ وسطیٰ میں پیپسی کولا کو بھی شدید مزاحمت اور بائیکاٹ کا سامنا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستانی کارپوریٹ ایگزیکٹیو سُنبل حسن نے اپریل میں کراچی میں اپنی شادی کے مینو سے کوکا کولا اور پیپسی کو دور رکھا۔ اُن کا کہنا تھا کہ میں یہ نہیں چاہتی تھی کہ یہ محسوس ہو کہ میری رقم اسرائیل کے پکے حلیف امریکا کی جیب میں گئی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بائیکاٹ کے ذریعے کوئی بھی شخص اسرائیل کی مدد کے لیے جانے والے فنڈز میں کمی کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرسکتا ہے۔ سنبل حسن نے اپنے مہمانوں کی تواضع کولا نیکسٹ سے کی۔
بائیکاٹ کے معاملے میں سنبل حسن تنہا نہیں ہیں۔ تجزی کاروں کا کہنا ہے کہ پورے تیقن سے تو نہیں کہا جاسکتا کہ دونوں مغربی برانڈز کو کتنا نقصان پہنچا ہے۔
مارکیٹ ریسرچ کے ادارے NielsenIQ کا کہنا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں کوک اور پیپسی کی مقبولیت اب بھی باقی ہے تاہم بہت سے ممالک میں مغربی برانڈز کے مشروبوں کی طلب میں 7 فیصد سے زائد کمی واقع ہوئی ہے۔
پاکستان میں ایک بڑی ہوم ڈلیوری ایپ کریو مارٹ نے بتایا ہے کہ مقامی کولا برانڈز کولا نیکسٹ اور پاکولا کی مقبولیت میں 12 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔ یہ بات ان اداروں کے بانی قاسم شروف نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتائی۔
بائیکاٹ سے قبل طلب 2.5 کے آس پاس تھی۔ قاسم شروف کا کہنا ہے کہ بائیکاٹ سے قبل آئس کریم فلور والا پاکولا کی فروخت نیکسٹ کولا سے زیادہ تھی۔
جب تک غزہ میں صورتِ حال بہتر نہیں ہوتی اور اسرائیل کو کسی نہ کسی طور لگام نہیں ڈالی جاتی تب تک پاکستان سمیت بیشتر مسلم ممالک میں مغربی برانڈز کے مشروبات اور دیگر آئٹمز کے بائیکاٹ کی تحریک کمزور نہیں پڑے گی۔
Comments are closed on this story.