Aaj News

ہفتہ, دسمبر 21, 2024  
18 Jumada Al-Akhirah 1446  

مغربی بنگال میں ریپ کے لیے سزائے موت کا قانون منظور

کولکتہ کے ایک سرکاری ہسپتال میں 31 سالہ زیر تربیت ڈاکٹر کی خون آلود لاش ملنے کے بعد مغربی بنگال میں مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں
شائع 04 ستمبر 2024 10:01am

زیر تربیت ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے بعد جاری احتجاج میں شدت آگئی ہے جبکہ بھارتی ریاست نے ریپ کرنے والوں کی پھانسی کی سزا کا قانون منظور کرلیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق کولکتہ کے ایک سرکاری ہسپتال میں 31 سالہ زیر تربیت ڈاکٹر کی خون آلود لاش ملنے کے بعد مغربی بنگال میں مظاہرے پھوٹ پڑے تھے اور مظاہرین نے مقامی حکومت سے انصاف کا مطالبہ کیا تھا۔

ریپ کے مرتکب شخص کی پھانسی کی سزا کا قانون ریاستی اسمبلی سے منظور ہوگیا لیکن جسے قانون بننے کے لیے صدر سے منظور ہونا باقی ہے۔

مغربی بنگال کا نیا قانون علامتی ہے کیونکہ بھارت کا ضابطہ فوجداری پورے ملک میں یکساں طور پر لاگو ہوتا ہے، تاہم، صدارتی منظوری مستثنیٰ ہو سکتی ہے اور اسے ریاستی قانون بنا سکتی ہے۔

یہ قانون ریپ کی سزا کو کم از کم 10 سال سے بڑھا کر عمر قید یا پھانسی کی سزا بناتا ہے۔ یاد رہے کہ ڈاکٹر کے قتل کے بعد ڈاکٹروں کی جانب ہڑتالی کی گئی اور بھارت بھر میں ہزاروں عام شہریوں کی حمایت میں ریلیاں نکالی گئیں، حالانکہ اس کے بعد سے بہت سے ڈاکٹر کام پر واپس آچکے ہیں۔

india

death

RAPE CASES INVESTIGATION