پی ٹی اے نے انٹرنیٹ کی سست رفتاری کا ایک اور جواز پیش کردیا
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے تصدیق کی ہے کہ ہول سیل آئی پی بینڈوتھ پرووائیڈرز پاکستان میں دیگر آپریٹرز کی جانب سے آئی پی بینڈوتھ کی دوبارہ فروخت میں شرائط عائد کرکے رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔
پاکستان میں، ہول سیل آئی پی بینڈوتھ مارکیٹ پر چار بڑے کیبل آپریٹرز پی ٹی سی ایل، ٹرانس ورلڈ ایسوسی ایٹ (ٹی ڈبلیو اے)، سائبر نیٹ اور ایس سی او کا غلبہ ہے۔ یہ کمپنیاں نیچے دیگر انٹرنیٹر سروس پرووائیڈرز کو بینڈوتھ فراہم کرتی ہیں، جیسے فکسڈ لائن اور سیلولر موبائل آپریٹرز، جو پھر اسے گھریلو اور کارپوریٹ صارفین کو فروخت کرتے ہیں۔
نجی ویب سائٹ ”پرو پاکستانی“ کا کہنا ہے کہ آپریٹرز کے قانونی فریم ورک اور متعلقہ لائسنس میں ایسی کوئی شق نہیں ہے جو ڈاؤن اسٹریم پرووائیڈرز کو اپنے ریٹل صارفین کو آئی پی بینڈوتھ دوبارہ فروخت کرنے سے روکتی ہے۔
تاہم، ہول سیل پرووائیڈرز اب دوبارہ فروخت پر شرائط عائد کر رہے ہیں، جیسے پہلے سے طے شدہ رقم کی وصولی (اگر کوئی ہے)، قیمت طے کرنا، اور کاروباری مفادات کے تحفظ کے لیے دیگر اقدامات۔ ان طریقوں کو ٹیلی کام سیکٹر میں منصفانہ مسابقت کے اصولوں کے خلاف دیکھا جاتا ہے اور اس کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
23 جولائی 2021 کو پی ٹی اے نے نے پی ٹی سی ایل اور ٹی ڈبلیو اے کو پاکستان کی ہول سیل آئی پی بینڈوتھ مارکیٹ میں اہم مارکیٹ پاور آپریٹرز کے طور پر شناخت کیا۔ حال ہی میں، پی ٹی اے کو ڈاؤن اسٹریم پرووائیڈرز کی طرف سے شکایات موصول ہوئی ہیں کہ ہول سیل پرووائیڈرز تجارتی شرائط عائد کرکے دوبارہ فروخت پر پابندی لگا رہے ہیں۔
ان خدشات کو دور کرنے کے لیے، پی ٹی اے نے متعلقہ آپریٹرز کے ساتھ انفرادی ملاقاتیں کیں، جن میں مسائل پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا اور آراء اکٹھی کی گئیں۔
تاثرات کے تجزیے سے ایسی مثالیں سامنے آئیں جن کے مطابق ہول سیل پرووائیڈرز واقعی شرائط عائد کرکے دوبارہ فروخت میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔ پی ٹی اے نے نوٹ کیا کہ ایسی پابندیاں بین الاقوامی طریقوں میں نہیں پائی جاتیں، جہاں بغیر کسی رکاوٹ کے بینڈوتھ کی تجارت کی اجازت ہے۔
پی ٹی اے کا خیال ہے کہ بلک سیلز کے معاہدے تجارتی رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں جن کی حوصلہ افزائی نہیں کی جانی چاہیے۔ نتیجتاً، پی ٹی اے نے ٹیلی کام آپریٹرز سے پاکستان میں طویل فاصلے اور بین الاقوامی (LDI) آپریٹرز کے ذریعے آئی پی بینڈ وتھ کو بغیر کسی رکاوٹ یا عائد شرائط کے دوبارہ فروخت کرنے کی اجازت دینے پر تبصرے طلب کیے ہیں۔
Comments are closed on this story.