متنازع ویب سیریز پر نیٹ فلکس نے بھارت کے آگے گھٹنے ٹیک دئے
نیٹ فلکس نے اپنی ویب سیریز ”آئی سی 814: دی قندھار ہائی جیک“ پر بھارتی حکومت کے آگے گھٹنے ٹیک دیے ہیں، نیٹ فلکس نے باضابطہ بیان جاری کرتے ہوئے سیریز کے ابتدائی ڈسکلیمر کو اپ ڈیٹ کردیا ہے۔
”آئی سی 814: دی قندھار ہائی جیک“ سیریز 29 اگست کو نیٹ فلکس پر ریلیز کی گئی تھی اور اسے میڈیا اور ناظرین کی جانب سے بھرپور پذیرائی ملی تھی۔
تاہم، کچھ دن گزرنے کے بعد، ناظرین کے ایک طبقے نے اس بات پر اعتراض کیا کہ سیریز میں استعمال ہونے والے ہائی جیکرز کے کوڈ ناموں سے یہ تاثر مل سکتا ہے کہ دہشت گرد کسی خاص کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔
ہانیہ عامر کا انٹرویو کرنے کیلئے بھارتی صحافی ’بے قرار‘
کچھ ناظرین نے یہ بھی نشاندہی کی کہ ویب سیریز میں دیے گئے کوڈ نام حقیقت میں ہائی جیکرز نے استعمال کیے تھے اور یہاں تک کہ وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر بھی یہی نام دیے گئے ہیں لیکن اس کے باوجود تنازعہ بڑھتا گیا۔
کینیڈا میں بھارتی گلوکار اے پی ڈھلوں کے گھر پر فائرنگ، بشنوئی گینگ کی وارننگ وائرل
اس معاملے پر بات کرنے کیلئے تین ستمبر کو نیٹ فلکس کی مواد کی سربراہ مونیکا شیرگل کو دہلی میں وزارت اطلاعات و نشریات کے دفتر طلب کیا گیا۔ اسی دن، ممبئی میں ”آئی سی 814: دی قندھار ہائی جیک“ کی پوری ٹیم کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
دلجیت دوسانجھ بھی پاکستانی متنازع یوٹیوبر کے گانوں کے فین نکلے، مداح حیران
پریس کانفرنس میں نیٹ فلکس کا اس تنازعے پر باضابطہ بیان پڑھ کر سنایا گیا جس میں کہا گیا کہ ان ناظرین کے فائدے کیلئے جو 1999 میں انڈین ایئرلائنز کی فلائٹ ”IC 814“ کی ہائی جیکنگ سے ناواقف ہیں، ابتدائی ڈسکلیمر کو اپ ڈیٹ کیا گیا ہے تاکہ ہائی جیکرز کے حقیقی اور کوڈ ناموں کو شامل کیا جا سکے۔ سیریز میں استعمال ہونے والے کوڈ نام وہی ہیں جو اصل واقعے کے دوران استعمال کیے گئے تھے۔
Comments are closed on this story.