رہنما پی ٹی آئی شیخ امتیاز کی گرفتاری: آئی جی پنجاب اور سی سی پی او سے جواب طلب
پاکستان تحریک انصاف لاہور کے صدر شیخ امتیاز کی گرفتاری کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور اور سی سی پی او کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
صدر پی ٹی آئی لاہور شیخ امتیاز کی گرفتاری اور آئی جی پنجاب کے خلاف توہین عدالت کارروائی کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس چوہدری محمد اقبال نے پی ٹی آئی لاہور کے صدر شیخ امتیاز کی اہلیہ صائمہ امتیاز کی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کی طرف سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ درخواست میں آئی جی پنجاب پولیس کو فریق بنایا گیا ہے، امیتاز شیخ کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں اور نہ وہ کسی مقدمہ میں ملوث ہیں، تحریک انصاف کی جانب سے امتیاز شیخ کو لاہور کا صدر بنایا گیا جس کے بعد پولیس نے انہیں سیاسی سرگرمیوں سے روکنے کے لیے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا۔
پی ٹی آئی رہنما شیخ امتیاز 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
درخواست میں کہا گیا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے حقائق کے برعکس شوہر کا ریمانڈ منظور کر لیا، عدالت سے استدعا کی گئی کہ عدالت میں آئی جی پنجاب نے اپنی رپورٹ میں جھوٹ بولا اور غلط بیانی کی جس پر ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے، امتیاز شیخ کا ریمانڈ کالعدم اور درج مقدمات کا ریکارڈ بھی طلب کیا جائے۔
لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پنجاب اور سی سی پی او کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر ثابت ہوا کہ رپورٹ دانستہ طور پر غلط دی گئی تو توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔
بعدازاں لاہور ہائیکورٹ نے درخواست پر سماعت 9 ستمبر تک ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.