مون سون ہوائیں آج سندھ میں داخل ہونے کا امکان، کراچی میں کل گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع
ملک بھر میں مون سون بارشوں کا نیا اسپیل رنگ جمانے کو تیار ہے، خلیج بنگال سے ہواؤں کا نیا سلسلہ پاکستان میں داخل ہو گا۔
کراچی سمیت سندھ بھر میں آج سے 4 ستمبر تک تیز بارشوں کا امکان ہے جبکہ اسلام آباد، کشمیر، گلگت بلتستان، خیبر پختونخوا، پنجاب، جنوبی بلوچستان، بالائی و جنوب مشرقی سندھ میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارشیں متوقع ہیں۔
محکمہ موسمیات نے نئی ایڈوائزری جاری کر دی، پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے جبکہ بالائی اضلاع میں لینڈ سلائیڈنگ اور وسطی میدانی علاقوں میں طغیانی اور اربن فلڈنگ کا بھی خطرہ ہے۔
کراچی
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کراچی کا موجودہ درجہ حرارت 27 ڈگری سینٹی گریڈ ہے جبکہ آج زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 34 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ہوا میں نمی کا تناسب 88 فیصد ہے، مغربی سمت سے سات کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مون سون ہواؤں کا سلسلہ آج مشرقی سندھ میں داخل ہونے کا امکان ہے جس کے زیر اثر کراچی میں کل سے گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔
بلوچستان
محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہے گا، ژوب، موسی خیل، بارکھان، لورالائی، سبی، کوئٹہ، چمن، پشین اور زیارت میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
پنجاب اور کے پی میں مون سون بارشیں 2 دن تک جاری رہنے کا امکان
آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران کن شہروں میں بارش ہوسکتی ہے؟ محکمہ موسمیات نے بتادیا
ملک بھر میں مزید بارشوں کی پیشگوئی: این ڈی ایم اے کا الرٹ جاری
اس کے علاوہ قلات، خضدار اور آواران میں چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش بھی متوقع ہے جبکہ جھل مگسی، آواران، جعفر آباد، نصیر آباد، چمن، اوستہ محمد اور دیگر علاقوں میں تباہ شدہ رابطہ سڑکوں کی بحالی کا کام جاری ہے۔
بلوچستان کے 9 اضلاع مون سون کی بارشوں سے شدید متاثر ہوئے ہیں، پی ڈی ایم اے کے مطابق مون سون بارشوں سے 18 بچوں سمیت 34 افراد جاں بحق اور 11 بچوں سمیت 17 افراد زخمی ہوئے۔
بارشوں سے 895 گھر مکمل منہدم اور 14 ہزار 14 ہزار 131 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے جبکہ بارشوں کے دوران ایک لاکھ 11 ہزار 451 افراد متاثر ہوئے۔
بارشوں سے 58 ہزار 819 ایکڑ پر کاشت کی گئی فصلیں تباہ اور 74 کلو میٹر سڑکیں متاثر ہوئیں اور 5 بنیادی مراکز صحت تباہ ہوئے جبکہ مون سون کی بارشوں کےدوران 373 مویشی ہلاک ہوئے جبکہ بارشوں سے7 پلوں کوبھی نقصان پہنچا۔
کوئٹہ میں درجہ حرارت 33، قلات میں 30، ژوب میں 33، زیارت میں 20، نوکنڈی، تربت میں 41، سبی میں 39، گوادر میں 34، جیونی میں 33 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ روز قلات میں 13ملی میٹر اور بارکھان میں 08 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
خیبرپختونخوا
خیبرپختونخوا کے بیشتر اضلاع میں آسمان پر بادلوں کا راج ہے جبکہ محکمہ موسمیات نے آج بارش کی پیشگوئی کردی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق خیبرپختونخوا کے کئی اضلاع میں آج بارش کا امکان ہے کیونکہ مرطوب ہوائیں خلیج بنگال سے بالائی علاقوں میں داخل ہوچکی جس سے دیر، چترال، سوات، کوہستان، مالاکنڈ، باجوڑ، شانگلہ، بٹگرام، بونیر، کوہاٹ، باجوڑ، مہمند، خیبر، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، پشاور، مردان، چارسدہ، ہنگو، کرم، جنوبی و شمالی وزیرستان، بنوں اور ڈی آئی خان میں بارش کا امکان ہے۔
تیز بارش کے باعث بالائی اضلاع میں لینڈ سلائیڈنگ اور میدانی علاقوں میں طغیانی اور اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے، اس لیے پی ڈی ایم اے نے تمام ضلعی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کردی۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کاکول میں 8،چراٹ میں 7 اور بالاکوٹ و مالم جبہ میں 3 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
پنجاب
مون سون بارشیں/ دریاؤں کی صورتحال پنجاب کے بیشتر اضلاع میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید بارشوں کا امکان ہے، مون سون بارشوں کا اسپیل 4 ستمبر تک جاری رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق بالائی علاقوں میں بارش کے باعث دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ممکن ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں نارووال میں 68 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی، سیالکوٹ 55، گوجرانوالہ میں 41 اور اٹک میں 37 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔
ڈیرہ غازی خان 60، گجرات 18، مری 33، حافظ آباد میں 23 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی جبکہ جہلم، منگلا، منڈی بہاوالدین، چکوال، راولپنڈی اور بہاولپور میں بھی بارش ہوئی۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ 4 ستمبر تک دریائے جہلم اپ سٹریم میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کا خدشہ ہے، دریائے سندھ میں نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے، دریائے چناب اور راوی سے ملحقہ ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کا مزید کہنا ہے کہ پنجاب کے تمام دریاؤں و ندی نالوں میں فی الحال پانی کا بہاؤ نارمل سطح پر ہے، ڈیرہ غازی خان میں ووڈور اور سوری لنڈ رود کوہی میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے، منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 80 فیصد،تربیلا ڈیم میں 100 فیصد ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات پر تمام متعلقہ ادارے الرٹ ہیں۔
اربن فلڈنگ کا خدشہ: وزیراعلیٰ پنجاب متعلقہ محکموں کو ہائی الرٹ کر دیا
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اربن فلڈنگ کے خدشے کے پیش نظر متعلقہ محکموں کو ہائی الرٹ کر دیا جبکہ کوہ سلیمان کے علاقے رود کوہی اور فلڈ کے خطرہ کی پیش نظر ڈیرہ غازی خان انتطامیہ کو بھی الرٹ رہنے کا حکم دے دیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے شدید بارشوں کے باعث پنجاب بھر کی انتظامیہ کو ہائی الرٹ کرتے ہوئے بارش کے پانی کی جلد ازجلد نکاسی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
مریم نواز نے گلی محلوں سے بھی بارش کے پانی کی نکاسی کے انتظامات کا حکم دیا اور کہا کہ لاہور سمیت دیگر شہروں کے نشیبی علاقوں سے بھی بارش کے پانی کی جلد نکاسی کے انتظامات کیے جائیں-
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ سڑکوں اور گلیوں میں بارش کا پانی زیادہ دیر نظر نہیں آنا چاہیے، تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں، ضلعی انتظامیہ، پی ڈی ایم اے، ریسکیو 1122 اور دیگر ادارے ہنگامی صورتحال کے لئے تیار رہیں، بارش کے دوران ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے وارڈن موجود رہیں۔
Comments are closed on this story.