پشاور : بلدیاتی نمائندوں کا وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنے کا اعلان
پشاور : بلدیاتی نمائندوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے 4 سمتبر کو دھرنے کا اعلان کردیا ہے، چیئرمین صوبائی ایکشن کونسل حمایت اللہ مایار کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ کیے گئے وعدے وفا کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔
مئیر پشاور کے دفتر میں کونسل کے صوبائی چیئرمین حمایت اللہ مایار کی صدارت میں صوبائی ایکشن کونسل کا اجلاس میں ہوا۔جس میں میئر پشاور زبیرعلی، سمیت کثیر تعداد میں نمائندوں نے شرکت کی۔
سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے سے متعلق بل سینیٹ میں پیش، پی ٹی آئی کی بھرپور مخالفت
اجلاس میں وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنے کی تیاریوں سے متعلق فیصلہ کیا گیا۔ فیصلے کے مطابق 4 ستمبر کو دھرنے میں صوبے بھر سے ویلیج کونسل سے لیکر تحصیل سطح کے چیئرمین، میئرز اور مقامی حکومتوں کے نمائندے شریک ہوں گے۔
پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس، قومی اسمبلی میں کسی بھی ممکنہ قانون سازی کی مخالفت کا فیصلہ
حمایت اللہ مایار کا کہنا ہے کہ 4 ستمبر کو صبح 10 بجے سے سہ پہر ایک بجے تک جناح پارک میں مظاہرین اکھٹے ہوں گے جس کے بعد وزیر اعلیٰ ہاوس کی طرف جاکر سی ایم سیکرٹریٹ کے سامنے دھرنا دیں گے۔
انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں مذکراتی اور انتظامی کمیٹیوں سمیت مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں اور پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتیں اور آزاد بلدیاتی نمائندے اس دھرنے میں شریک ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق حکومت، نگران حکومت اور موجودہ حکومت نے فنڈز اور اختیارات دینے کے وعدے کیے لیکن عمل نہیں کیا جس سے پورا بلدیاتی نظام مفلوج ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک حکومت اختیارات اور فنڈز کے حوالے سے تحریری صورت میں اعلامیہ جاری نہیں کرتی، تب تک دھرنا جاری رکھا جائے گا۔
Comments are closed on this story.