نیدرلینڈز کی عدالت نے حافظ سعد رضوی اور مولانا اشرف جلالی کو سزا سنا دی
تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ حافظ سعد حسین رضوی اور ان کی جماعت سے علیحدگی اختیار کرنے والے دھڑے تحریک لبیک یا رسول اللہ کے سربراہ ڈاکٹر محمد اشرف جلالی کے خلاف پیر کو ہالینڈ کی ایک اعلیٰ سکیورٹی عدالت نے سزا سنادی، دونوں پر لوگوں کو مشتعل کرنے اور انتہائی دائیں بازو کے اسلام مخالف ڈچ رہنما گیرٹ وائلڈرز کے قتل کی ترغیب کا الزام ہے۔
فرانسیسی خربر رساں ایجنسی ”اے ایف پی“ کے مطابق ڈچ پراسیکیوٹرز نے 56 سالہ محمد اشرف جلالی پر اپنے پیروکاروں سے وائلڈرز کو قتل کرنے کی ترغیب کا الزام عائد کیا ہے۔ جبکہ سعد رضوی پر پیروکاروں کو وائلڈرز کو قتل کرنے کی ترغیب دینے کا شبہ ہے۔
خیال رہے کہ ڈچ عدالت اس سے پہلے پاکستانی کرکٹر خالد لطیف پر بھی اسی طرح کا مقدمہ چلا کر انہیں سزا سنا چکی ہے۔
دونوں مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں کے خلاف مقدمہ ان کی غیرحاضری میں چلایا گیا۔
عدالت نے ڈاکٹر محمد اشرف جلالی کو 14 سال قیددکی سزا سنائی، جبکہ سعد حسین رضوی کو چار سال قید کی سزا سنائی گئی۔
اس حوالے سے وائلڈرز نے کہا، ’اس کیس نے مجھ پر اور میرے خاندان پر بہت زیادہ اثر ڈالا ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا، ’میں اس عدالت سے ایک مضبوط سگنل بھیجنے کے لیے کہہ رہا ہوں … کہ اس ملک میں فتویٰ طلب کرنا ناقابل قبول ہے۔‘
مقدمے کی سماعت ایمسٹرڈیم کے شیفول ہوائی اڈے کے قریب ایک انتہائی محفوظ کورٹ ہاؤس میں ہوئی۔
ڈچ حکام نے پاکستان سے مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کرنے اور انہیں عدالت میں پیش کرنے کے لیے قانونی مدد کی درخواست کی۔
تاہم، باہمی قانونی معاونت کے لیے پاکستان کے ساتھ کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے اور دونوں افراد کٹہرے میں پیش نہیں ہوئے۔ نہ ہی کسی آدمی کے پاس قانونی نمائندگی موجود تھی۔
گیرٹ وائلڈرز نے اگست 2018 میں رسول اللہ ﷺ کے گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کا اہتمام کرنے کی کوشش کی تھی۔ جس پر گزشتہ سال ستمبر میں، نیدرلینڈ ججوں نے خالد لطیف کو وائلڈرز کے قتل پر اکسانے کے جرم میں 12 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
پاکستان میں مظاہرے پھوٹ پڑنے کے بعد وائلڈرز نے کیریکیچر کا مقابلہ منسوخ کر دیا اور اسے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔ وہ 2004 سے 24 گھنٹے ریاستی تحفظ میں ہے۔
ایک جج نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے اس حوالے سے اے ایف پی کو دئے گئے بیان میں کہا کہ ’اس (گستاخانہ) مقابلے نے مسلم کمیونٹی کے اندر کافی بے چینی پیدا کی۔ اسے (وائلڈرز کو) سینکڑوں نہیں تو ہزاروں جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی‘۔
ہالینڈ میں، مقابلے کے انعقاد کے منصوبے کو مسلمانوں کے خلاف بلاوجہ چھیڑ چھاڑ پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
لیکن وائلڈرز کو قتل کرنے کی کال کی گونج بارہا سنائی دیتی رہی، یہاں تک کہ ایک پاکستانی شخص کو 2019 میں منسوخ ہونے والے مقابلے کے نتیجے میں وائلڈرز کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے پر 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
وائلڈرز نے عدالت میں کہا کہ اس نے مقابلہ کی منصوبہ بندی کی تھی کیونکہ ’یہ ناقابل قبول ہے کہ آپ کو آزادی اظہار کی اجازت نہیں ہے … ان ممالک میں جہاں قانون کے ذریعہ اس کی اجازت ہے‘۔
وائلڈرز نے کہا، ’’پچھلے 20 سالوں سے میری آزادی کو اس لیے چھین لیا گیا ہے کہ میں کیا سوچتا ہوں، کہتا ہوں، لکھتا ہوں اور کرتا ہوں‘۔
اس نے کہا تھا کہ ’فتوے سب سے بری چیز ہیں۔ وہ کبھی پیچھا نہیں چھوڑتے۔ مجھے اب بھی روزانہ کی بنیاد پر جان سے مارنے کی دھمکیاں ملتی ہیں‘۔
تحریک لبیک،پابندی لگنے سے پابندی ہٹنے تک ۔ ۔ ۔ کب ،کب کیا ہوا؟
پبلک پراسیکیوٹر نے اشرف جلالی کو 14 سال قید کی سزا سنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ جبکہ سعد رضوی کے خلاف سماعت کا فیصلہ 9 ستمبر کو متوقع ہے۔
پراسکیوٹر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر میڈیا کو کہا کہ ’ملزم (اشرف جلالی) کا مقصد وائلڈرز کو قتل کرنا تھا۔ اس کا (اشرف جلالی) کا پاکستان میں بہت زیادہ اثر و رسوخ تھا‘۔
ٹی ایل پی توہین رسالت کے الزامات پر بڑے پیمانے پر سڑکوں پر ہونے والے احتجاج کے لیے جانی جاتی ہےجو شہروں کو کئی دنوں تک مفلوج کر سکتی ہے۔
پیرس میں مقیم طنزیہ میگزین ”چارلی ہیبڈو“ کی جانب سے 2020 میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ خاکوں کو دوبارہ شائع کرنے کے بعد ٹی ایل پی کے ہزاروںکارکنان سڑکوں پر آگئے تھے۔
Comments are closed on this story.