خودکشی کیلئے چھت سے کودنے والی لڑکی راہگیر پر آگری، دونوں ہلاک
جاپان کے شہر یوکوہاما میں ایک 17 سالہ ہائی اسکول کٓی طالبہ نے خودکشی کے ارادے سے ایک شاپنگ سینٹر سے چھلانگ لگائی، لیکن وہ زمین کے بجائے وہاں سے گزرتے ایک راہ گیر پر جا گری، جس کے نتیجے میں دونوں کی موت واقع ہوگئی۔
یہ واقعہ ہفتے کی رات ایک مصروف کاروباری علاقے میں پیش آیا۔
اعدادوشمار کے لحاظ سے یکم ستمبر جاپانی نوجوانوں میں خودکشی کی سب سے زیادہ شرح والا دن رہا، جس کی وجہ اکثر اسکول کی نئی ٹرم کے آغاز کے بارے میں فکر ہوتی ہے۔
تاہم، مذکورہ طالبہ کی خودکشی کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہے۔
جاپان میں 2022 میں 513 بچوں نے خودکشی کی، جس کی وجہ سب سے زیادہ ”اسکول کے مسائل“ بتائے گئے۔
10 ماہ کے معصوم نے غزہ میں جنگ رکوا دی
جاپانی وزارت تعلیم کے سروے کے مطابق، جو طلبا اسکول جانے سے انکار کرتے ہیں، انہیں ”فوٹوکو“ کہا جاتا ہے۔ انہیں اکثر خاندانی، سماجی تعاملات اور غنڈہ گردی سے متعلق چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
حکام اور ذرائع ابلاغ نے خاص طور پر تعلیمی سال کے آغاز کے آس پاس ان مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی کوششیں بڑھا دی ہیں۔
یہ واقعہ 2020 میں اوساکا میں پیش آنے والے ایک اور سانحے سے ملتا جلتا ہے، جہاں ایک نوعمر لڑکے کی خودکشی کے نتیجے میں ایک طالبہ کی موت ہوگئی تھی۔
جیجی اور بیلا حدید کی والدہ بڑھاپے میں گھر بسانے کو تیار
جاپان واحد جی 7 ملک ہے جہاں ملک میں خودکشی کی مجموعی شرح میں کمی کے باوجود خودکشی نوعمروں کی موت کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ جاپان کے نوجوانوں میں خودکشی اب بھی ایک سنگین مسئلہ ہے۔
Comments are closed on this story.