عمران خان سمیت کوئی نہیں چاہتا کہ دوبارہ الیکشن ہوں، جاوید لطیف
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈا پور دو جماعتوں کی نمائندگی کررہے ہیں، ایک انہیں وزیرِ اعلیٰ بنانے والی جماعت اور دوسری وہ جن سے حسن رؤف بات کرنا چاہتے ہیں۔
جاوید لطیف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ملک میں انتشار کیلئے منصوبہ بندی کی جارہی ہے، فیض حمید کے دیگر سہولت کار آزاد ہیں، سہولت کاری اسی طرح ہو رہی ہے۔
بالواسطہ یا بلاواسطہ مذاکرت کی باتیں ہو رہی ہیں، یہ باتیں خلوص سے عاری ہیں، خواجہ آصف
جاوید لطیف نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مقامی اسٹیبلشمنٹ سے ہوتا ہوا مہرہ عالمی اسٹیبلشمنٹ تک پہنچ گیا ہے، موصوف آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر بننے کیلئے بے تاب ہیں، آکسفورڈ یونیورسٹی کا چانسلر وہاں کی اسٹیبلشمنٹ کی رضا کے بغیر نہیں بنتا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہاں کی اسٹیبلشمنٹ بانی پی ٹی آئی کو چانسلر بنانے کی ضرور کوشش کرے گی، کیونکہ امریکا پاکستان میں چین کی بڑھتی سرگرمیوں کے خلاف ہے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ ریاستی اداروں کو 9 مئی کے دہشتگردوں سے بات کرنے کا اختیار نہیں ہے، مولانا کے تحفظات دور ہوں گے تو وہ ہمارے قریب آجائیں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما پی ٹی آئی سے مذکرات پر تقسیم کا شکار
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت کوئی نہیں چاہتا کہ دوبارہ الیکشن ہوں، پک اینڈ چوس کے بعد وہ خیبرپختونخوا میں مزے لے رہے ہیں، خیبرپختونخوا حکومت لے لیں تو بانی پی ٹی آئی کی آواز اٹھانے والا کوئی ںہیں رہے گا۔
Comments are closed on this story.