Aaj News

اتوار, ستمبر 15, 2024  
10 Rabi ul Awal 1446  

حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بیک ڈور رابطے شروع؟ حمایت اور مخالفت کے درمیان بڑا انکشاف

امید ہے اسٹیبلشمنٹ سے ڈیڈلاک مزید نہیں رہے گا، رؤف حسن
شائع 01 ستمبر 2024 09:59pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ کے درمیان رابطے اور مذاکرات جاری ہیں، محمود خان اچکزئی رانا ثناء اللہ سے رابطے کی تصدیق کر چکے ہیں۔ تاہم، پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات پر ن لیگ میںرائے تقسیم ہے۔

ایک طرف سینئر لیگی قیادت نے مولانا فضل الرحمان اور محمود اچکزئی سے بات چیت جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے تو دوسری جانب ن لیگی رہنما احسن اقبال اور خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کے ساتھ بات چیت کی مخالفت کردی ہے، جبکہ سعد رفیق اور اسپیکر ایاز صادق مشروط مذاکرات کے حامی ہیں۔

اسی طرح ایک طرف چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت سے براہ راست مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں ہے، اسپیکر سے کسی بھی مذاکراتی عمل پر کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔

تو دوسری جانب رؤف حسن کہتے ہیں اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کیلئے دروازے کھلے ہیں، طاقت حکومت نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ کے پاس ہے۔ امید ہے اسٹیبلشمنٹ سے ڈیڈلاک مزید نہیں رہے گا۔

حکومتی اتحادی جماعت پیپلز پارٹی سیاسی جماعتوں کےدرمیان مذاکرات کی حامی ہے۔ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کہتے ہیں قومی مفاد میں پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں سے مذاکرات ہونے چاہیئں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم خود ڈائیلاگ کی سربراہی کریں۔

اور اب فواد چوہدری کے انکشاف نے تہلکہ مچادیا ہے جن کا کہنا ہے کہ مذاکرات تو دو ماہ سے جاری ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ محمود اچکزئی اوررانا ثناء کے درمیان بات چیت میں پیش رفت ہوئی تو خبر مل جائے گی۔

PTI PMLN Talks