Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

بلوچستان میں دشمن قوتوں کو پوری قوت سے کچلا جائے گا، سول ملٹری قیادت کا عزم

کوئی شک نہیں کہ آرمی چیف کی قیادت میں اس مرحلے کو عبور کریں گے، وزیراعظم
شائع 29 اگست 2024 10:51pm

وزیراعظم اور آرمی چیف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دشمن قوتوں کو بلوچستان کے امن اور ترقی کو متاثر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور انہیں بھرپور قوت سے کچلا جائے گا۔

کوئٹہ میں وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، کمانڈر بلوچستان کور اور سینئر سول، پولیس، انٹیلی جنس اور فوجی حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کے آغاز میں شرکا نے بلوچستان میں حالیہ دہشت گردی کے حملوں کے شہدا کے لیے فاتحہ خوانی کی اور ان کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کیا۔ اس موقع پر سیکیورٹی فورسز کی بروقت جوابی کارروائی اور بہادری کو بھی سراہا گیا، جس سے مزیدمعصوم جانوں کے ضیاع کو روکا گیا۔

وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان کے عوام کی قربانیوں اور کردار کو سراہا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کے دشمن بلوچستان میں بدامنی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن انہیں پوری قوت اور قومی حمایت سے شکست دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ دہشت گردی کے واقعے نے پوری قوم کو غمزدہ کر دیا ہے، اور ان معصوم لوگوں کا خون بہانے والے دہشت گردوں کے لیے کوئی رعایت نہیں ہوگی۔

وزیراعظم نے واضح کیا کہ بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا۔

کمیٹی نے دہشت گردی کے خلاف صوبے میں جاری کوششوں کو تیز کرنے اور دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت کی۔

اجلاس میں سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان انٹیلی جنس شیئرنگ کو مزید مستحکم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ، کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ،پولیس، لیویز اور دیگر متعلقہ محکموں کی استعداد کار بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

وزیراعظم اور آرمی چیف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دشمن قوتوں کو بلوچستان کے امن اور ترقی کو متاثر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

کمیٹی نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ دہشت گرد حملوں کے منصوبہ سازوں، اکسانے والوں، سہولت کاروں اور مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور شہریوں کے جان و مال کا تحفظ ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا۔

وزیراعظم نے حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی رقوم کے چیکس تقسیم کیے اور انہیں ریاست کی جانب سے مکمل تعاون اور تحفظ کا یقین دلایا۔

دشمن کے ساتھ کسی رعایت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ملک دشمنوں یا دہشتگردوں سے ڈائیلاگ نہیں ہوگا، وزیراعظم

اجلاس کے بعد شرکا سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ شہدا کا لہو رائیگاں نہیں جانے دیں گے، بلوچستان سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کریں گے۔

کوئٹہ میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی صوبائی اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار، گورنر جعفر مندوخیل، وفاقی وزرا احسن اقبال، محسن نقوی، عطااللہ تارڑ اور جام کمال خان بھی شریک ہوئے۔

اجلاس میں بلوچستان میں امن وامان اور سکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

اگر پلان بی بن گیا اور وزیراعظم عہدے سے اترا تو وہ بھی اغوا ہوسکتا ہے، عمران خان

اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اس لمحے فیصلہ کرنا ہے کہ ہمیں اپنے پرعزم ارادے کے ساتھ دہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہے، بلوچستان پاکستان کا بہت خوبصوررت صوبہ ہے، دہشت گرد تنظیموں اور گھس بیٹھیوں نے ناپاک اسکیم بنائی تھی، شہدا کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا، اس بارے میں کوئی شک نہیں کہ آرمی چیف کی قیادت میں اس مرحلے کو عبور کریں گے، دہشت گردی نے 2018 کے بعد سر اٹھایا ہے اس کا سر کچلا جائے گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے افسروں اور جوانوں نے جو قربانیاں دیں وہ رائیگاں نہیں جائیں گی، بلوچستان کی ترقی کی راہ میں تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا۔

وزیراعظم نے صوبائی ایپکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کے ساتھ کسی رعایت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ہم دہشتگردوں کا صفایا کریں گے، ملک دشمنوں یا دہشتگردوں سے ڈائیلاگ نہیں ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ آئین ماننے والوں سے ڈائیلاگ وقت کی ضرورت ہیں، بلوچستان میں قیام امن کیلئے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا، ہم دہشتگردوں کے عزائم کو خاک میں ملائیں گے، بلوچستان میں افسران کی تعیناتی سے متعلق پالیسی بنائیں گے، بلوچستان کے افسران کو مراعات دی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ چمن بارڈر پر پاسپورٹ عملے کو بڑھا دیا گیا ہے، ڈائریکٹر سائبر کی تعیناتی جلد کردی جائے گی، این ایف سی میں بلوچستان کا حصہ ڈبل کردیا گیا ہے، پنجاب کا حصہ کم کرکے بلوچستان کا حصہ بڑھایا گیا۔

خوارج ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں، ترجمان دفتر خارجہ

وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگرد بلوچستان کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنا چاہتے ہیں، ترقی میں رکاوٹ ڈالنے والوں سے سختی سے نمٹیں گے، ملک دشمنوں کوکسی صورت نہیں چھوڑیں گے، ملک دشمنوں کےعزائم خاک میں مل جائیں گے، ہمارے 80 ہزار افراد نے جان کی قربانی دی ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہمارا بڑا نقصان ہوا ہے۔

بلوچستان

PM Shehbaz Sharif

Balochistan Apex Committee Meeting