کالعدم بی ایل اے کی ملکی اداروں کو بدنام کرنے کی ایک اورسازش بے نقاب
لاپتہ افراد کے نام پر بلوچ لبریشن آرمی کے ڈرامے کا ڈراپ سین ہوگیا، دہشت گرد تنظیم بی ایل اے کی ملکی اداروں کو بدنام کرنے کی ایک اور سازش بے نقاب ہوگئی۔
رواں سال اپریل میں جس شخص کے نام سے مسنگ پرسن کی ایف آئی آر درج کرائی گئی، آج اسی شخص کی شناخت ہوئی، دہشت گرد تنظیم بی ایل اے نے طیب بلوچ عرف الیاس لالا ولد مولا بخش کو لاپتہ شخص قرار دے کر ایف آئی آر درج کرائی تھی۔
بیلہ میں ایف سی کیمپ پر خودکش حملے میں طیب بلوچ کی شناخت ہو گئی، طیب بلوچ عرف الیاس لالا نوشکی کا رہائشی تھا۔
بلوچ لبریشن آرمی کا یہ وطیرہ رہا ہے کہ اپنے سرکردہ دہشت گردوں کو لاپتہ افراد کی فہرست میں ڈال کر اپنے مکروہ مقاصد حاصل کرتی ہے۔
بلوچستان: موسیٰ خیل سمیت مختلف مقامات پر دہشتگردوں کی کارروائیوں میں 41 افراد جاں بحق
بلوچستان: موسٰی خیل میں ٹرکوں، بسوں سے اتار کر شناخت کے بعد 23 افراد قتل
اس سے قبل بھی بی ایل اے لاپتہ افراد کے نام پر اپنی سیاست چمکا چکی ہے، دہشت گرد کریم جان ولد فضل بلوچ تربت کا رہائشی تھا جو 25 مئی 2022 کو لا پتہ بتایا گیا ، وہی دہشت گرد کریم جان گوادر حملے میں دہشت گردی کرتے ہوئے مارا گیا۔
قبل ازیں دہشت گرد امتیاز احمد ولدرضا محمد بھی لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل تھا جو سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں مارا گیا، عبدالودود ساتکزئی جس کی بہن 12اگست2021 سے بھائی کی گمشدگی کا راگ الاپ رہی تھی، وہ بھی مچھ حملے میں مارا گیا۔
لاپتہ افراد کے نام پر سیاست کرنے والے عناصر بیرونی قوتوں کی ایماء پر ملک میں بدامنی اور انتشار پھیلا رہے ہیں، بلوچستان کی دہشت گرد تنظیمیں بلوچ عوام اور نوجوانوں کا مستقبل داؤ پر لگا رہی ہیں۔
Comments are closed on this story.