تقریباً ڈیڑھ کروڑ پاکستانی 97 ارب روپے بینکوں میں رکھ کر بھول گئے
ملک میں ایک طرف لوگ بھوک سے مر رہا ہے تو دوسری طرف ایسے پاکستانی بھی ہیں جو بینک اکاؤنٹس میں 97 ارب روپے رکھ کر بھول گئے اور یہ رقم ایک کروڑ چالیس لاکھ اکاؤنٹس میں پچھلے دس سال سے پڑی ہوئی ہے۔
غربت کے ہاتھوں مجبور شخص نے اہلیہ اور پانچ بچوں کو زہر دے دیا اور بعد میں خود بھی زہر کھا لیا۔
پولیس کے مطابق متاثرہ شخص نے ون فائیو پر فون کیا اور بتایا کہ گھر میں راشن کا ایک دانا تک نہیں ہے، سات ماہ سے مکان کا کرایہ نہیں دیا اس لیے خودکشی کر رہا ہو۔
پاکستان کو بدنام کرنے والے قانون کے تحت کراچی کے جوزف پریرا کو بھارتی شہریت مل گئی
پولیس نے تمام افراد کو اسپتال پہنچا دیا اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے، تاہم غربت سے خودکشی اور ستانوے ارب روپوں نے معاشرے کے لیے اہم سوال چھوڑ دیا ہے۔
قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں انکشاف ہوا کہ دس برسوں سے عارضی بند اکاؤنٹس میں ستانوے ارب روپے کی رقم پڑی ہے۔
مشرق وسطیٰ کے بینکوں سے 4 بلین ڈالر حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک
مرکزی بینک حکام نے بتایا کہ مختلف بینکوں کے ایک کروڑ چالیس لاکھ بنک اکاؤنٹس عارضی بند پڑے ہیں، عارضی بند اکاؤنٹس کی مستقل بندش کیلئے میعاد دس سال سے بڑھا کر پندرہ سال کرنے کی تجویز ہے۔
بینکس اکاؤنٹ ہولڈر کو تین نوٹس بھجوانے کے بعد فنڈز اسٹیٹ بینک کو منتقل کر دیتے ہیں جبکہ لاکھوں اکاؤنٹ ہولڈرز دس برسوں بعد بھی عارضی بند اکاؤنٹس کو دوبارہ ایکٹو کرانے آتے ہیں۔
جس پر خزانہ کمیٹی نے عارضی بند اکاؤنٹس کو دوبارہ ایکٹو کرانے کیلئے اسٹیٹ بینک کی تجویز منظور کر لی۔
Comments are closed on this story.