پنجاب پولیس کے اہلکاروں کا راجن پور کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن سے انکار، ڈی پی او کی تردید
پنجاب پولیس کے اہلکاروں نے راجن پور کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن سے انکار کردیا ہے۔
فاروق آباد کانسٹیبلری سے روانہ 25 اہلکار راستے میں بس سے اُتر گئے، چار روز قبل روانہ ہونے والےاہلکار ظاہر پیر انٹر چینج کے قریب اترے۔
وادی تیرہ میں خوارج کیخلاف آپریشن کی ویڈیو اور تصاویر منظر عام پر آگئی
اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ہم اپنے نقصان کے ذمہ دار ہیں، کچے میں نہیں جائیں گے۔
متعلقہ انچارج نے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی سفارش کردی۔
آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ اہلکاروں کا متبادل عملہ رحیم یار خان پہنچ چکا ہے، کچہ آپریشن کیلئے طلب نفری میں سے کوئی غیر حاضر نہیں۔
دوسری جانب پنجاب کانسٹیبلری کے اہلکاروں کی کچہ میں ڈیوٹی نہ کرنے سے متعلق خبر کو ڈی پی او رضوان عمر گوندل نے بے بنیاد قرار دیا ہے۔
ڈی پی اورضوان عمر کا کہنا ہے کہ رحیم یار خان کے پنجاب کانسٹیبلری فاروق آباد سے واپس آنے والے تمام اہلکار اپنی ڈیوٹی پر حاضر ہیں ، کانسٹیبلان کی ڈیوٹی سے غیرحاضری کے متعلق غلط خبر چلائی گئی جس کی سختی سے ترید کرتا ہوں، فی الوقت کوئی ملازم غیر حاضر نہیں پایا گیا ہے۔
اسلام آباد پولیس کے افسران و اہلکار ڈاکوؤں کے سہولت کار بن گئے
ڈی پی او رضوان عمر نے کہا کہ پنجاب پولیس کچہ میں کریمنلز کے خلاف پوری طاقت کے ساتھ نبرد آزما ہے، جرائم پیشہ عناصر کاقلع قمع مشن ہے ، کچہ کریمنلز کا خاتمہ کر کے دم لیں گے۔
پنجاب پولیس کے ترجمان نے اس حوالے سے وضاھتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کانسٹیبلری فاروق آباد سے 121 اہلکار راجن پور اپنے آبائی سٹیشن روانہ ہوئے تھے، تمام اہلکار اپنے ڈیوٹی پوائنٹس پر پہنچ چکے ہیں۔
ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ پی سی فاروق آباد سے 160 اہلکار رحیم یار خان کے لئے روانہ ہوئے، 25 اہلکار اقبال آباد انٹرچینچ سے روٹ لمبا ہونے جبکہ ظاہر پیر سے گھر قریب ہونے پر پہلے اتر گئے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ تمام اہلکار اپنی تعیناتی کے مقام پر ڈیوٹی پر حاضر ہو چکے ہیں، تمام اہلکار پی سی سے اپنے آبائی علاقوں میں واپسی پر خوش ہیں۔
Comments are closed on this story.