پی ایف ایف آفس حملہ : پاکستان فٹبال فیڈریشن نے 18 آفیشلز پر تاحیات پابندی لگادی
پاکستان فٹبال فیڈریشن نے 2021 میں پی ایف ایف ہیڈ کوارٹرز پر حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں 18 آفیشلز پر تاحیات پابندی لگادی ہے۔ جن پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں سید اشفاق حسین شاہ بھی شامل ہیں جو 2018 میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے ذریعے متنازع طور پر صدر منتخب ہوئے تھے۔ پابندی کا سامنا کرنے والوں میں ان کے کزن سید ظاہر شاہ کا نام بھی شامل ہے جو آئندہ دسمبر میں ہونے والے انتخابات میں امیدوار تھے۔
پروپاکستانی ڈاٹ کام کی ایک رپورٹ کے مطابق جن افراد پر پابندی لگائی گئی ہے ان پر الزام ہے کہ انہوں نے پی ایف ایف کے آئین کے آرٹیکل 70 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے متوازی ایسوسی ایشن بنائی جس کے نتیجے میں فیڈریشن کے انتظامی ڈھانچے میں شدید پیچیدگیاں پیدا ہوئیں۔
پی ایف ایف ہیڈ کوارٹرز پر حملہ اس پر غیر قانونی قبضے اور ادارے کے مالیات میں غبن پر منتج ہوا جس کے نتیجے میں بعد میں فٹبال کی انٹرنیشنل تنظیموں نے پی ایف ایف کو معطل کردیا۔
اب پی ایف ایف سیکریٹریٹ نے سید اشفاق حسین شاہ، سردار نوید حیدر اور ملک محمد عامر ڈوگر کے خلاف کرمنل چارجز پر مقدمات دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پی ایف ایف کی ڈسپلنری اینڈ ایتھکس کمیٹی نے یہ بھی بتایا ہے کہ ان لوگوں نے تنظیم کی گاڑیاں اور دیگر اثاثے چُرائے۔
جن افراد پر تاحیات پابندی لگائی گئی ہے اُنہیں سات دن کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ اس مدت کے دوران وہ اپنی پوزیشن واضح کرنے کے لیے تحریری جواب داخل کراسکتے ہیں۔
جن آفیشلز پر تاحیات پابندی لگائی گئی ہے اُن میں سید اشفاق حسین شاہ، محمد نعمان، سید ظاہر شاہ، ملک محمد عامر ڈوگر، رانا محمد اشرف خان، رضوان علی، سعید رسول، عزیزاللہ، فقیر محمد، محمد سلیم، مسز فرزانہ رؤف، مسز تصور عزیز، دوست محمد خان، سید شرافت حسین بخاری، نوید حیدر خان، محمد صدیق شیخ، ذوالفقار احمد اور مسز جویریہ ظفر شامل ہیں۔
Comments are closed on this story.