سابق وزیراعظم پر ملائشیا کے بادشاہ کی توہین کا الزام
ملائیشیا میں اپوزیشن رہنما اور سابق وزیراعظم محی الدین یاسین کے خلاف ایک سیاسی تقریر میں ملک کے سابق بادشاہ کی مبینہ طور پر توہین کرنے پر بغاوت جیسے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
محی الدین یاسین نے سن 2020 اور 2021 کے درمیان ملائشیا پر حکومت کی تھی۔ وہ ملائیشیا کے قدامت پسند، مالائی مرکوز اپوزیشن بلاک کی قیادت کرتے ہیں۔ البتہ انہوں نے ان مبینہ الزامات کا اعتراف نہیں کیا۔
ملائیشیا میں بادشاہت ایک رسمی عہدہ ہے، تاہم یہ انتہائی قابل احترام ہوتا ہے، اگر اس کے خلاف توہین آمیز ریمارکس دیے جائیں تو نوآبادیاتی دور کے ایک قانون کے تحت اس کے خلاف بغاوت کا مقدمہ چلایا جا سکتا ہے۔
ملائیشیا میں بادشاہت کی ایک منفرد شکل ہے، جس کے تحت نو ریاستوں کے شاہی خاندان کے لوگ ہر پانچ سال پر یکے بعد دیگر شاہی تخت سنبھالتے ہیں۔
امریکا کی بلوچستان میں ہونے والے حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت
سابق وزیر اعظم محی الدین کے خلاف گزشتہ برس پہلے ہی بدعنوانی اور منی لانڈرنگ جیسے الزامات کے تحت مقدمات درج کیے گئے تھے، جسے انہوں نے سیاسی بنیاد پر مبنی قرار دیا تھا۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ محی الدین یاسین نے سوال اٹھایا تھا کہ آخر سابق شاہ سلطان عبداللہ نے سن 2022 کے عام انتخابات کے بعد انہیں ملک کے وزیر اعظم کے طور پر حلف اٹھانے کے لیے مدعو کیوں نہیں کیا، جبکہ پارلیمان معلق تھی اور انہیں کافی قانون سازوں کی حمایت بھی حاصل تھی۔
واضح رہے کہ جنوری میں اپنے پانچ سالہ دور اقتدار سے سبکدوش ہونے والے سلطان عبداللہ نے نومبر 2022 میں اس وقت کے اپوزیشن لیڈر انور ابراہیم کو وزیر اعظم مقرر کیا تھا، جب انور ابراہیم نے ایک متحدہ حکومت بنانے کے لیے حریف جماعتوں کی حمایت حاصل کی تھی۔
جاپانی بیٹے کی 19 سال بعد بھارتی والد سے جذباتی ملاقات
شمال مشرقی ریاست کیلانتن میں ضمنی انتخابی مہم کے دوران محی الدین نے بادشاہ سے متعلق یہ بات کہی تھی، جسے استغاثہ سابق بادشاہ کی ساکھ کے لیے نقصان کے طور پر دیکھ رہا ہے۔
البتہ خود سلطان عبداللہ نے محی الدین کے مبینہ ریمارکس پر کوئی عوامی تبصرہ نہیں کیا ہے، لیکن ان کے بیٹے نے کہا ہے کہ یہ خطرناک تھا، جس سے بادشاہت میں اعتماد مجروح ہوتا ہے۔
ان کے وکیل کے مطابق اگر محی الدین پر جرم ثابت ہوا، تو انہیں تین سال تک قید اور زیادہ سے زیادہ 5,000 رنگٹ (1,148 ڈالر) کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔
Comments are closed on this story.