Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

سانحہ راڑہ شم کیخلاف ٹرانسپورٹرز کا احتجاج، حکومت سے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ

احتجاج گزشتہ 4 گھنٹے سے جاری، دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی، مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا
شائع 27 اگست 2024 02:12pm

بلوچستان کے ضلع موسٰی خیل کے علاقے راڑہ شم کے مقام پر دہشت گردی کے واقعہ کے خلاف یونین ٹرانسپورٹ نے بلوچستان اور پنجاب کو ملانے والی مرکزی شاہراہ پر احتجاج کیا جس کے باعث دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ دہشت گردوں نے راڑہ شم کے مقام پر ٹرکوں اور مسافر بسوں سے اتار کر شناخت کے بعد 23 مسافروں کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا اور متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی۔

یونین ٹرانسپورٹ کا احتجاج گزشتہ 4 گھنٹے سے جاری ہے، مرکزی شاہراہ پر آمد و رفت رک گئی ہے اور دونوں اطراف سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گی جس کے باعث مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کی نااہلی کے باعث آئے روز بے گناہ مزدور اور ڈرائیور قتل کردیے جاتے ہیں، گزشتہ شب مسافروں اور ڈرائیور کو بسوں، ٹرک و پک گاڑیوں سے اتار بےدردی سے قتل کر دیا گیا، قتل کے بعد تمام گاڑیوں نذر آتش کر دیا گیا۔

مظاہرین نے کہا کہ اس کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی، حکومت کی رٹ ختم ہوچکی ہے، حکومت ہمارے نقصان کا ازالہ کرے اور مرکزی شاہراہوں پر امن و امان قائم کرنے ہمیں تحفظ دینے کی ذمہ داری اٹھائے۔

مظاہرین نے کہا کہ جب تک ہمارے مطالبات منظور نہیں ہوتے، ظلم و بربریت ختم نہیں ہوتی تب تک ہم احتجاجی مظاہرے جاری رکھیں اور ہم اپنے احتجاجی دائرے کو وسیع بھی کریں گے اور بلوچستان بھر سڑکوں پر احتجاجی دھرنے دیں گے۔

بلوچستان

Balochistan law and order situation