دنیا کا سب سے معمر ترین شخص: ’طویل زندگی کے راز سے بے خبر‘
لمبی عمر کی خواہش اور اس کے راز جاننے کی جستجو ہمیشہ دلچسپ موضوع رہا ہے۔ یقیناً آپ کو اس بدنصیب برطانوی جہاز ٹائی ٹینک جہاز کے بارے میں خاطر خواہ معلومات ہوگی جو 1912 میں برفانی تودے سے ٹکرا کر غرق ہوگیا تھا اسی سال پیدا ہونے والا ایک بچہ ابھی تک زندہ ہے جو اپنی طویل زندگی کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر ناقابل یقین بات کہتا ہے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق جان ٹنیس ووڈ 26 اگست 1912 کو لیور پول میں پیدا ہوئے اور گنیز ورلڈ ریکارڈ کے مطابق وہ دنیا کے معمر ترین زندہ شخص ہیں لیکن جب ان سے طویل زندگی پانے کے راز سے پردہ اٹھانے کی بات کی تو انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی ”خاص راز“ نہیں ہے۔ رپورٹ کے مطابق جان ٹنیس اس وقت 112 سال کی عمر کا جشن منارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ ”بطور نوجوان کافی متحرک“ تھے اور ”بہت زیادہ چہل قدمی“ کرتے تھے، لیکن ان کا خیال تھا کہ وہ کسی اور سے ”مختلف نہیں“ ہیں۔
جان ٹنیس ووڈ نے کہا کہ میں نے اتنا عرصہ کیوں جیا، مجھے بالکل نہیں معلوم، میں اپنے پاس موجود کسی خاص راز کے بارے میں کچھ نہیں جانتا۔
جان ٹنیس ووڈ پہلی جنگ عظیم شروع ہونے کے وقت دو سال کے تھے اور جب دوسری جنگ عظیم شروع ہوئی تو انہوں نے اپنی 27 ویں سالگرہ منائی تھی۔
انہوں نے آرمی کے شعبہ انتظام میں فرائض انجام دیے جہاں پھنسے ہوئے فوجیوں کو تلاش اور خوراک کی فراہمی کا انتظام کیا اور اب وہ دوسری جنگ عظیم کے دنیا کے سب سے پرانے زندہ بچ جانے والے مرد ہیں۔
اس کی ملاقات لیورپول میں ایک رقص کے دوران اپنی بیوی بلڈوین سے ہوئی اور ان کی شادی 1942 میں ہوئی۔ ان کی بیٹی سوسن کی پیدائش 1943 میں ہوئی تھی اور جوڑے نے 1986 میں مسز ٹینس ووڈ کی موت سے قبل 44 سال ایک ساتھ گزارے۔
انہوں نے کہا کہ میں ہر جمعہ کو مچھلی اور چپس کا ایک حصہ کھانے کے علاوہ کسی خاص خوراک کی پابندی نہیں کرتا۔ ”میں وہی کھاتا ہوں جو وہ مجھے دیا جاتا ہے دیتے ہیں اور اسی طرح باقی سب بھی کھاتے ہیں،“ انہوں نے کہا۔ ”میرے پاس کوئی خاص خوراک نہیں ہے۔“
Comments are closed on this story.