لال بیگ رات کو ہی کیوں نکلتے ہیں؟
لال بیگ کہنے کو معمولی سے کیڑے مکوڑے ہیں مگر یہ بہت پریشان کرتے ہیں۔ جن گھروں میں لال بیگ ڈیرا ڈال لیں اُس گھر کے لوگوں کا ناک میں دم ہو جاتا ہے۔
ویسے تو خیر لال بیگ کسی بھی وقت آپ کے لیے مصیبت کھڑی کرسکتے ہیں مگر کبھی آپ نے غور کیا ہے کہ لال بیگ عام طور پر رات کے وقت ہی اپنے ٹھکانوں سے باہر کیوں نکلتے ہیں۔
بات کچھ یوں ہے کہ لال بیگ مزاج nocturnal ہوتے ہیں یعنی یہ اپنی بقا کے حوالے سے بہت فکر مند رہتے ہیں۔ یہی سبب ہے کہ یہ بالعموم اُس وقت اپنے ٹھکانوں سے باہر آتے ہیں جب کوئی بڑا یا واضح خطرہ نہیں ہوتا۔
لال بیگ رات کو خوراک کی تلاش میں نکلتے ہیں۔ انہیں پانی کی بھی تلاش ہوتی ہے۔ رات کے وقت اُنہیں انسانوں سمیت کسی سے بھی آمنا سامنا ہونے کا زیادہ خطرہ بھی نہیں ہوتا۔
ناکٹرنل کیڑے مکوڑے بہت پریشان کرتے ہیں۔ وہ اول تو رات کو نکلتے ہیں اور دوم یہ کہ ذرا سا خطرہ محسوس ہونے پر وہ اِدھر اُدھر ہو جاتے ہیں، کونوں کھدروں میں چھپ جاتے ہیں۔ لال بیگ ذرا سی آہٹ پر بھاگ نکلتے ہیں اس لیے اُنہیں گھیرنا اور مارنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ وہ چونکہ رات کے وقت نکلتے ہیں اس لیے اُنہیں مارنے میں خاص دشوار پیش آتی ہے۔
بچے ہوئے کھانے پر لال بیگ ٹوٹ پڑتے ہیں۔ جب لوگ کھا پی کر سو جاتے ہیں تب لال بیگ بچا کھچا کھانا تلاش کرکے دعوت اڑاتے ہیں۔ رات کے وقت باہر آنے کے باعث ہی لال بیگ کو مارنا آسان نہیں۔ انہیں بالعموم ٹھنڈے مقامات پر تلاش کیا جاسکتا ہے کیونکہ دن کی گرمی میں خود کو محفوظ رکھنے کے لیے وہ ایسی جگہوں پر زیادہ ہوتے ہیں جہاں ٹھنڈک ہو۔
Comments are closed on this story.