Aaj News

پیر, نومبر 04, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

آئرن ڈوم سے فائر ہوا میزائل اسرائیل کے اپنے ہی بحری جہاز سے جا ٹکرایا

حزب اللہ حملے کے دوران پیش آئے اس واقعے میں اسرائیلی بحریہ کا ایک اہلکار مارا گیا، جبکہ جہاز کو ساحل پر لے جانا پڑا
شائع 25 اگست 2024 10:15pm

اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام آئرن ڈوم سے فائر ہوئے ایک میزائل نے اسرائیلی بحریہ کی ہی ایک کشتی کو نشانہ بنا لیا، جس کے نتیجے میں نیوی کا ایک اہلکار ہلاک ہوگیا۔

اسرائیلی فوج نے اتوار کو اعلان کیا کہ ڈیوورا جہاز پر سوار ایک اہلکار تھرڈ پیٹی آفیسر ڈیوڈ موشے بن شتریت آئرن ڈوم انٹرسیپٹر کا نشانہ بن کر مارا گیا جو جہاز کے آس پاس کے علاقے میں ڈرون کو مار گرانے کے لیے فائر کیا گیا تھا۔

اسرائیل لبنان سرحد کے قریب ساحل سے تقریباً تین سے چار کلومیٹر کے فاصلے پر ڈوورا جہاز ساحل کو حملے سے بچانے کیلئے تعینات تھا اور حزب اللہ کے خطرات کی نشاندہی کرنے میں مدد کر رہا تھا۔

آئی ڈی ایف اس بات پر غور کر رہا ہے کہ آیا انٹرسیپٹر ڈرون کا پیچھا کرتے ہوئے غلطی سے جہاز سے ٹکرایا یا انٹرسیپٹر نے حزب اللہ کے ڈرون کو نشانہ بنایا اور ڈرون سے ٹکرا کر جہاز سے ٹکرایا۔

آئی ڈی ایف نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ مار گرائے جانے سے پہلے ڈرون نے ڈوورا کو نشانہ نہیں بنایا تھا۔

حزب اللہ کے کتیوشا راکٹس کی تاریخ کیا ہے؟

اس کے بعد، بین شتریت کو ایک چھوٹی تیز کشتی میں ساحل پر لے جایا گیا جہاں اسے ایمبولینس میں بٹھا کر نہاریا میڈیکل سینٹر لایا گیا۔

اسے دوبارہ زندہ کرنے کی کوششیں ناکام ہونے کے بعد اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔

واقعے میں بحریہ کے دیگتٓر دو اہلکار بھی زخمی ہوئے۔

بحری جہاز حیفہ کی بحری بندرگاہ پر واپس آگیا جہاں جہاز کے جو چھوٹے حصے کو نقصان پہنچا تھا اسے ٹھیک کیا جا رہا ہے۔

ڈوورا کے 24 سے 48 گھنٹوں کے اندر سمندر میں واپس آنے کی امید ہے۔

IDF

IRON DOME

Dvora vessel