17 سال قبل سالی کو بھگانے والے بہنوئی کو عدالت نے انوکھی سزا سنادی
بھارت کی ایک عدالت نے 17 سال قبل سالی کو بھگانے والے بہنوئی کو ایسی عجیب سزا سنائی ہے کہ لوگ حیران رہ گئے ہیں۔
دراصل 17 سال قبل بھارتی ریاست بہار کے شہر بھاگل پور میں راجکمار منڈل نامی شخص پر اپنی سالی کو بھگانے کا الزام لگا تھا، جس کا کیس بھاگل پور چل رہا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 17 سال پہلے راجکمار کا اپنی سالی پر ایسا دل آیا کہ وہ اس پر شادی کا دباؤ بنانے لگا۔ اس نے اپنے سسر کو فون کرکے دھمکی دی کہ اب وہ ان کی بڑی بیٹی یعنی اپنی بیوی گوہو دیوی کو تبھی ساتھ رکھے گا جب چھوٹی بیٹی بولو کماری سے اس کی شادی کرا دی جائے گی۔
لیکن یہ بات سنتے ہی سسر نارائن منڈل نے اپنی چھوٹی بیٹی کی شادی طے کرکے 2007 میں اس کو رخصت کردیا۔
جب یہ بعد داماد راجکمار منڈل کو پتہ چلی تو اس کو کافی ناگوار گزری اور وہ 30 جون 2007 کو ہی نو شادی شدہ سالی کو لے کر فرار ہوگیا۔
سنوکھر تھانہ علاقہ کے رہنے والے سسر نارائن منڈل نے داماد راجکمار منڈل کے خلاف کیس درج کروانے کی کوشش کی تو تھانہ پولیس نے کیس لینے سے انکار کردایا، جس پر سسر نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا۔
کورٹ نے تھانے کو کیس درج کرنے کا حکم دیا، جس کے بعد سسر نے اپنے داماد کی پوری فیملی پر کیس کردیا۔
تھانہ نے معاملہ کی چھان بین کرکے چارج شیٹ داخل کی تو اس معاملہ میں جج نے سزا کے نکات پر کارروائی سے پہلے ایسا حکم جاری کیا کہ سبھی سن کر حیران رہ گئے۔
اس پورے معاملہ کی سماعت پوری ہونے کے بعد اے ڈی جے 16 کی عدالت نے ملزم راجکمار منڈل کو 25 پودے لگانے کا حکم دیا ہے۔ اتنا ہی نہیں بلکہ اس کا سرٹیفکیٹ بھی مقامی تھانہ سے لے کر عدالت میں جمع کرنے کیلئے کہا ہے اور کیس کی اگلی سماعت 28 اگست کو مقرر کی گئی ہے۔
Comments are closed on this story.