ملت ٹریکٹرز نے ’مایوس کن حکومتی رویے‘ پر پلانٹس بند کردیے
کراچی: ملت ٹریکٹرز لمیٹڈ (ایم ٹی ایل) نے حکومت کی جانب سے ریفنڈ کلیمز کی ادائیگی کا طریقہ کار وضع نہ کرنے پر ٹریکٹر کی پیداوار روک دی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایم ٹی ایل نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مطلع کیا کہ ٹریکٹرز پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) 10 فیصد ہے اور تمام خام مال پر 18 فیصد جی ایس ٹی ہے۔
فارم کی مشینری بنانے والی کمپنی نے کہا کہ حکومت نے ابھی تک ایم ٹی ایل کی جانب سے وضاحت طلب کرنے کے باوجود رقم کی واپسی کے دعووں کی ادائیگی کے لیے کوئی طریقہ کار جاری نہیں کیا، نتیجے کے طور پر کمپنی اب آئندہ نوٹس تک پیداوار روکنے پر مجبور ہے۔
12 اگست کو ایم ٹی ایل نے خبردار کیا تھا کہ ٹریکٹروں کی فروخت اور بکنگ محدود ہے اور صرف زرعی قرضہ لینے والے صارفین کے لیے کی جا رہی ہے۔
ایم ٹی ایل نے کہا کہ اگر جی ایس ٹی ریفنڈ کا مسئلہ برقرار رہتا ہے اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو وضاحت میں تاخیر کرتا ہے تو کمپنی کو پلانٹ بند کرنے پر غور کرنا پڑ سکتا ہے۔
ایم ٹی ایل نے 979 یونٹس اسمبل کیے اور جولائی میں 605یونٹس فروخت کیے جبکہ اسی ماہ گزشتہ برس 2023 میں 1,506 یونٹس بنائے اور 1,656 فروخت کیے۔
مالی سال 24 میں کمپنی نے 30,187 یونٹس اسمبل کیے اور 30,203 یونٹس فروخت کیے جبکہ مالی سال 2023 میں یہ تعداد 19,097 اور 18,622 تھی۔
ٹریکٹروں کی پیداوار میں معطلی بہت سے آٹو پارٹس فروشوں، خاص طور پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے یونٹس کو ایک گہرے مالی بحران میں ڈال دے گی۔
Comments are closed on this story.