آپریشن ’عزم استحکام‘ کیلئے 20 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے چینی کی مشروط برآمد اور آپریشن عزم استحکام کیلئے 20 ارب روپے گرانٹ کی منظوری دیدی ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ”اے پی پی“ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس جمعرات کو منعقد ہوا۔
اجلاس میں وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین، وزیر تجارت جام کمال خان، وزیر نجکاری عبدالعلیم خان، وزیر منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال ، وزیر مملکت اقتصادی احد خان چیمہ، وزیر پٹرولیم مصدق مسعود ملک، وزیر بجلی سردار اویس خان لغاری، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن، وفاقی سیکرٹریز اور متعلقہ وزارتوں کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
ای سی سی نے مشروط طور پر مزید ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کے حوالے سے وزارت صنعت و پیداوار کی سمری کی منظوری دی۔
شرائط کے مطابق چینی کی برآمد کے دوران پیش آنے والی طریقہ کار میں تاخیر کے پیش نظر متعلقہ کین کمشنر کی طرف سے کوٹہ مختص کرنے کی تاریخ سے چینی کی برآمد کی اجازت کی مدت 45 دنوں سے بڑھا کر 60 دن کی جائے گی۔
افغانستان کی صورت میں برآمدی رقم صرف بینکنگ چینل کے ذریعے پیشگی وصول کی جائے گی تاہم ایل سی کی صورت میں برآمدی رقم دیگر مقامات پر چینی کی برآمد کے لیے ایل سی کھولنے کے 60 دنوں کے اندر اجازت دی جا سکتی ہے۔
چینی کی خوردہ قیمت کے معیار کو چینی برآمد کرنے کی اجازت سے الگ کیا جا سکتا ہے کیونکہ خوردہ قیمت براہ راست شوگر ملوں کے کنٹرول میں نہیں ہے اور چینی کی برآمد سے حاصل ہونے والی آمدنی سے کاشتکاروں کے واجبات کی عدم ادائیگی کی صورت میں برآمدی کوٹہ کو منسوخ کرنے کی شرط کا اطلاق پی ایم ایس اے کی بجائے صرف نان کمپلائنٹ ملوں پر ہوگا۔
مزید برآں ای سی سی نے ماہانہ بنیادوں پر مارکیٹ کی صورتحال پر نظر رکھنے اور ابھرتی ہوئی ضروریات کے مطابق اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنے کا فیصلہ کیا اور شوگر ایڈوائزری بورڈ کو ہدایت کی کہ وہ دو ماہ کے اندر اس شعبے کے چیلنجوں سے نمٹنے اور پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لئے ایک جامع چینی پالیسی تیار کرے۔
ای سی سی نے وزارت داخلہ کو فرنٹئیر کور کے حق میں 276.250 ملین روپے، فرنٹیئر کور بلوچستان (جنوبی) کو ریکوڈک پروجیکٹ سکیورٹی چارجز کی ادائیگی کی مد میں 1951.995 ملین روپے اور آپریشن عزم استحکام کے لئے 20 ارب روپے کی منظوری دی۔
Comments are closed on this story.