Aaj News

جمعرات, ستمبر 19, 2024  
15 Rabi ul Awal 1446  

’مجھے میرے میزبان نے گرفتار کرایا‘، شیر افضل مروت رہائی کے بعد دفتر پہنچ گئے

شیر افضل مروت کا پولیس افسران پر مبینہ حملہ
شائع 22 اگست 2024 07:07pm

اسلام آباد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیر افضل مروت کو گرفتار کرلیا، جس کے بعد ان کی رہائی کی خبریں آئیں، تاہم بھائی نے ان کی رہائی کی تردید کی ہے، پولیس نے الزام عائد کیا کہ شیر افضل مروت نے افسران پر حملہ کیا تھا، لیکن بھائی کے بیان کے کچھ دیر بعد ہی شیر افضل مروت اپنے دفتر پہنچ گئے۔

پولیس کی بھاری نفری نے تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کو حراست میں لے کر تھانہ گولڑہ منتقل کردیا جبکہ شیر افضل مروت کی گرفتاری کی تصدیق ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے کی گئی۔

بعد ازاں ترجمان پولیس نے بتایا کہ پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کو رہا کردیا گیا ہے، شیرافضل مروت کو انتشار نہ پھیلانے کی یقین دہانی پر رہا کیا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ چھاپے کے وقت شیر افضل مروت نے اسلام آباد پولیس کے افسران پر حملہ کرکے ان کو زخمی کیا، انہوں نے دیگر کے ساتھ پولیس افسر کی وردی بھی پھاڑ دی۔

چھاپے کے وقت اسلام آباد پولیس کے افسر ایس ایچ او میاں خرم کی شرٹ اتار لی گئی، گرفتاری کی فوٹیج میں شیر افضل مروت وہی پولیس کی شرٹ پہنے نظر آرہے ہیں۔

جبکہ شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ پولیس نے اسلحہ سمیت ہم پر حملہ کیا ہے۔ شیرافضل مروت نے کارکنان کو احتجاج کی کال دے دی۔

لیکن شیر افضل مروت کی گرفتاری کے حوالے سے معاملہ الجھ گیا، شیر افضل مروت کی گرفتاری کے بعد ان کے بھائی کا بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا کہ شیر افضل مروت کو ابھی تک رہا نہیں کیا گیا، شیر افضل مروت گولڑہ تھانہ میں نہیں ہے، ان کو پولیس نے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

دوسری جانب پولیس ترجمان کے مطابق وفاقی پولیس نے شیر افضل مروت کو گرفتار ہی نہیں کیا۔ شیر افضل مروت کہاں ہیں پولیس نے اس حوالے سے چپ سادھ لی۔

لیکن کچھ دیر بعد شیر افضل خان مروت اپنے دفتر پہنچ گئے۔

شیر افضل مروت نے رہائی کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا ارادہ تھا میں ترنول جاؤں اور جو لوگ دور دراز کے علاقوں سے وہاں آئے تھے ان کا شکریہ ادا کروں، کیونکہ میرے پاس دو آپشن تھے، یا خان کا حکم نہ مانتا اور جلسے کی کال دے دیتا اور یا پھر جا کر شکریہ ادا کرتا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس والوں نے گرفتار کرنا ہے تو وردی پہن کر آئیں میں خود گرفتاری دوں گا لیکن ایجنسی والے مجھے گرفتار نہیں کر سکتے، اسلحہ اور بندوق کسی اور کو دکھاؤ میں نہیں ڈرتا ان چیزوں سے۔

اپنے ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ جلسے کے پیش نظر دو دن سے انڈر گراؤنڈ تھا، کل رات کو میں نے جگہ تبدیل کی اور ای-11 کے سائیڈ پر رات گزاری۔ میں صبح اٹھا تو بیرسٹر گوہر اور اعظم سواتی کی پریس کانفرنس کا علم نہیں تھا، خان کا حکم عوام سے شیئر کیا البتہ جو شخص میرا میزبان تھا وہ میرے پاس آیا کہ ان کے گھر کی سی سی ٹی وی سے ظاہر ہوتا ہے کہ کچھ مشکوک گاڑیاں ہیں اور اس گلی میں کھڑی ہیں کافی عرصے سے۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ میرا یہ ارادہ تھا کہ خان صاحب کا حکم مان کر جلسہ گاہ کی مقام پہنچتا اور کارکنوں کا شکریہ ادا کرتا۔ لیکن 12 بجے کے قریب کچھ نامعلوم شخص کمرے میں اندر ہوئے آئے اور انہوں نے پستول نکال کر میرے محافظ کو تھپڑ مارا، اس دوران ہی ہماری ہاتھاپائی شروع ہوئی اور ان سے پستول چیھن لیا، اس کے بعد پولیس اہلکار پہنچ گئے۔

انہوں نے کہا کہ میں کسی کیس میں مطلوب نہیں تھا مجھے میرے اپنے میزبان نے گرفتار کروایا ہے۔

قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے آج ترنول کے مقام پر جلسے میں شرکت کے لیے کارکنان پہنچے تھے، اس دوران اطلاع ملی تھی کہ لوگوں کی ایکسپریس چوک سے گرفتاریاں بھی کی گئی ہیں۔

پی ٹی آئی نے ’حکومتی انتشار‘ کو جواز بنا کر جلسہ ملتوی کردیا، نئی تاریخ کا اعلان

اسلام آباد: تحریک انصاف کے جلسے کا اجازت نامہ منسوخ

آج سلام آباد میں ڈنکے کی چوٹ پر جلسہ کریں گے، علی امین گنڈا پور

یاد رہے کہ آج پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اسلام آباد میں ہونے والا جلسہ ملتوی کردیا تھا تاہم لاہور میں تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد روانگی کے لیے ٹھوکر پر جمع ہونا شروع ہوئے تو پولیس لاہور سے کارکنوں کو اسلام آباد جانے سے روکنے کے لیے ٹھوکر پر جمع ہوگئی، پولیس نے لاہور کی جنرل سیکرٹری خواتین ونگ سمیت 2 خواتین اور ڈائیور کو حراست میں لے لیا تھا۔

پی ٹی آئی کے ممکنہ جلسے کے پیش نظر انتظامیہ اورپولیس کی جانب سے مین جی ٹی روڈ پرکنٹینرز بھی رکھ دیےگئے، سڑک کے دونوں اطراف کنٹینرز رکھنے سے عام شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ممکنہ جلسے کے پیش نظر جلسہ گاہ کو بھی کھود دیا گیا تھا۔

اسلام آباد

Sher Afzal Marwat

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

pti jalsa islamabad

sher afzal marwat arrest