سپریم کورٹ کا مارگلہ ہلز میں کمرشل سرگرمیاں روکنے اور تمام ریسٹورنٹس گرانے کا حکم
سپریم کورٹ نے مارگلہ ہلز میں کمرشل سرگرمیاں روکنے کا حکم نامہ جاری کردیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے حکم دیا ہے کہ مارگلہ ہلز میں موجود مونال، گلوریا جینز تمام ریسٹورنٹس گرا دیے جائیں۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے 11 جون کو نیشنل پارک میں قائم ریسٹورنٹس کی تمام لیزیں کالعدم قرار دیتے ہوئے مونال سمیت نیشنل پارک میں قائم تمام ریسٹورنٹس بند کرنے کا حکم دیا تھا۔
مارگلہ ہلز میں کمرشل سرگرمیاں روکنے سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ آج جاری ہوا۔ تفصیلی فیصلہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے تحریر کیا۔
سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس اطہر من اللہ کا فیصلہ برقرار رکھا۔
سپریم کورٹ نے مونال ریسٹورنٹ کے مالک کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا
سپریم کورٹ نے فیصلے میں لکھا ہے کہ 11 ستمبر سے وائلڈ لائف بورڈ مونال کا قبضہ لے۔ نیشنل پارک میں موجود لامونتانا اور گلوریہ جینز کا بھی قبضہ لیا جائے۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ سی ڈی اے اور پولیس کی مدد سے قبضہ لیا جائے، ریسٹورنٹس کو جانے والے راستے بیریئر لگا کر بند کئے جائیں، وائلڈ لائف کو نقصان پہنچائے بغیر ریسٹورنٹس کی عمارات گرا دی جائیں۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ ریسٹورنٹس کی جگہ کو کیسے استعمال میں لانا ہے وائلڈ لائف ماہرین سے رائے لے۔ ماہرین سے رائے لی جائے کیا وہاں پانی کیلئے مصنوعی جھیل بنائی جا سکتی ہے۔
Comments are closed on this story.