اسلام آباد: تحریک انصاف کے جلسے کا اجازت نامہ منسوخ
ضلعی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو اسلام آباد میں جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، چیف کمشنر اسلام آباد کی جانب سے فیصلے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
نوٹفکیشن میں کہا گیا کہ فیصلہ ڈسٹرکٹ انٹیلیجنس کمیٹی کی سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
بشری بی بی کو سانحہ نو مئی کے بارہ مقدمات سے ڈسچارج کر دیا گیا
نوٹفکیشن میں بتایا گیا کہ ڈسٹرکٹ انٹیلیجنس کمیٹی کا اجلاس آج چیف کمشنر کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں آئی جی اسلام آباد اور ڈی سی اسلام آباد بھی شریک ہوئے۔
اجلاس میں ڈی سی اسلام آباد کی جانب سے جاری کیے گئے این او سی کا جائزہ لیا گیا، آئی جی اسلام آباد نے مختلف ایونٹس ہونے کی وجہ سے سیکورٹی خدشات کا اظہار کیا۔
نوٹفکیشن کے مطابق پی ٹی آئی کا سابقہ ریکارڈ دیکھتے ہوئے جلسے کی اجازت منسوخ کر نے کا فیصلہ کیا گیا،امکان تھا کہ امن و امان کی سنگین صورتحال پیدا ہوسکتی ہے، اس صورتحال میں کسی پارٹی کو بھی جلسے کی اجازت نہیں۔
توشہ خانہ کیس: عمران خان، بشریٰ بی بی کی گرفتاری غیر قانونی قرار دینے کی درخواستیں خارج
اعلامیے کے مطابق آئی جی اسلام آباد نے بھی جلسے کو سکیورٹی دینے سے معذرت کی، بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم بھی اسلام آباد میں ہے۔ آئی جی نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کا دھرنے کا ارادہ ہے، پی ٹی آئی کے کارکن اپنے ساتھ بستر بھی لارہے ہیں۔
آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ توقع ہے پی ٹی ایم اور سنی تحریک بھی ان کا ساتھ دے گی۔
انہوں نے اجلاس میں مزید کہا کہ ریڈ زون میں 46 سفارخانے ہیں، اس صورتحال میں پی ٹی آئی کو جلسہ کی اجازت نہ دیں، پنجاب کو ہدایت کریں کہ کارکنوں کو اسلام آباد آنے سے روکیں۔
نوٹفکیشن جاری ہونے کے بعد پولیس تحریک انصاف کی جلسہ گاہ میں پہنچ گئی اور بتایا کہ این او سی کینسل ہوگیا ہے، اب جلسہ کی اجازت نہیں ہے۔
جلسہ گاہ کے مقام پرمشکوک بیگ کی موجودگی
تحریک انصاف کی جلسہ گاہ کے مقام پر مشکوک بیگ کی موجودگی پر بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کرلیا گیا۔ مشکوک بیگ جلسہ گاہ سے ملحقہ مسجد میں رکھا گیا تھا.
اطلاع ملنے پر مسجد خالی کرا کر بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کر لیا گیا ہے۔
پولیس کی بھاری نفری مسجد کے باہر تعینات کر دی گئی ہے جبکہ امام مسجد کا کہنا ہے کہ جس جگہ بیگ رکھا گیا ہے وہ مسجد کا احاطہ ہے۔
Comments are closed on this story.