ایسا شراب خانہ جہاں صرف باڈی بلڈر خواتین کو پھینٹی لگانے کی ملازمت ملتی ہے
جاپان دنیا بھر میں منفرد تھیم والے بارز اور ریسٹورنٹس کے لیے جانا جاتا ہے۔ وہیں ایک ایسا بار بھی ہے جہاں باڈی بلڈرز خواتین کو خاص طور پر بار عملے کا حصہ بنایا گیا ہے، یہ بار ”مسلز گرلز بار“ کے نام سے جاپان میں بہت مشہور ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مذکورہ بار میں باڈی بلڈر خواتین مشروبات پیش کرنے کے ساتھ چنچل انداز میں گاہکوں کو تھپڑ اور لات مار سکتی ہیں، یہاں تک کہ گاہکوں کو اپنے کندھوں پر بھی بٹھا سکتی ہیں۔ مسکیولر ویٹریس میں شامل مارو نامی خاتون جس کا وزن صرف 50 کلو ہے مگر وہ 130 کلو وزنی آدمی کو باآسانی اٹھا اور لے جا سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مسلز گرلز بار“ کے عملے میں شامل یہ خواتین مختلف شعبے سے تعلق رکھتی ہیں، کوئی مارشل آرٹس سکھاتی ہے، کوئی فٹنس ٹرینر ہے، کوئی پروفیشنل ریسلنگ کرتی ہے اور ان میں اداکائیں بھی شامل ہیں۔
ہری نامی سابق یوٹیوب فٹنس اسٹار کی جانب سے سال 2020 میں ”مسلز گرلز بار“ کا افتتاح کیا گیا۔ اس نے یہ کام کورونا وبا کی وجہ سے اپنا جم بند ہونے کے بعد شروع کیا تھا۔
مسکل گرلز بار میں گاہک جاپانی کرنسی ین کو خصوصی ”مسل کوائنز“ کے عوض ٹریڈ کر سکتے ہیں۔ ان سکوں کو تفریحی خدمات کی ادائیگی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے جس میں ویٹریس سے تھپڑ، لات مارنا شامل ہے۔
بار کی مقبولیت بڑھانے کے لیے باڈی بلڈر ویٹریس اپنے مضبوط ہاتھوں سے گریپ فروٹ کو توڑتی ہیں اور اس کا شربت آنے والے کسٹمرز کو پیش کرتی ہیں۔ چین میں بھی اس ٹرینڈ کو کاپی کیا جا رہا ہے۔
Comments are closed on this story.