کروڑوں مالیت کے جعلی ’یورو نوٹ‘ بنانے والا شخص گرفتار
یورپی یونین کے قانون نافذ کرنے والے ادارے ”یوروپول“ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اٹلی کے شہر نیپلز میں گزشتہ ہفتے ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا جس پر تقریباً 11 ملین یورو (12 ملین ڈالر) مالیت کے جعلی یورو نوٹ تیار کرنے کا شُبہ ہے۔
یوروپول حکام نے بتایا کہ ملزم گرفتاری سے قبل یورپ بھر میں تقریباً آٹھ ملین یورو مالیت کے جعلی نوٹ فروخت کر چکا تھا۔ قانونی وجوہات کی بنا پر پولیس کی جانب سے ملزم کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق سب سے زیادہ جعلی نوٹ فرانس کی مارکیٹ میں استعمال کیے گئے جبکہ تین ملین یورو مالیت کے نوٹ چھاپے کے وقت لیبارٹری میں تیار شدہ حالت میں ملے ہیں۔
پولیس کے مطابق ملزم ایک ’’بنکر نما لیبارٹری‘‘ میں نوٹ تیار کرتا تھا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 2023 میں جتنے میں جعلی نوٹ پکڑے گئے، ان میں سے 27 فیصد جعلی نوٹوں کا ذمہ دار یہی ملزم تھا۔
ملزم نے جعلی نوٹ تیار کرنے والی لیبارٹری گیراج اور ایک سلائیڈنگ دروازے کے پیچھے بنا رکھی تھی۔ یورو پول نے یہ چھاپہ اطالوی پولیس کی مدد سے مارا اور پولیس حکام وہاں ’’جدید پرنٹنگ سامان‘‘ دیکھ کر حیران رہ گئے۔
یورو پول حکام کا کہنا تھا کہ انہیں وہاں ایک ’’تقریباً انڈسٹریل پروڈکشن لائن‘‘ ملی، جس میں 31 ڈیجیٹل پرنٹنگ مشینیں بھی شامل ہیں اور وہاں خام مال کی ’’وسیع مقدار‘‘ بھی موجود تھی۔
جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق ماہرین کے تجزیے اور یورپی سینٹرل بینک کے ایک جائزے سے اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ جعلی بینک نوٹوں پر موجود خصوصی علامتیں (جیسے کہ ہولوگرام) انتہائی اعلیٰ معیار کے تھے۔
یورو پول نے اس مرکزی ملزم تک پہنچنے سے پہلے بارسلونا، روم اور نیپلس میں بھی گرفتاریاں کی تھیں۔ رواں سال مارچ میں پولیس نے بارسلونا، روم اور نیپلز میں 14 ایسے افراد کو گرفتار کیا تھا، جو کہ سو، سو یورو پر مشتمل ایک ملین مالیت کے جعلی نوٹ مارکیٹ میں تقسیم کرنے کے ذمہ دار تھے۔
حکام کے مطابق یہ نوٹ اتنی اچھی کوالٹی کے تھے کہ اے ٹی ایم مشینیں اور دیگر آلات بھی ان نوٹوں کے جعلی ہونے کا اندازہ نہیں لگا سکے تھے۔
جرمن حکام نے بھی سن 2023 میں پانچ ملین سے زیادہ مالیت کے 56 ہزار جعلی بینک نوٹوں کو مارکیٹ سے نکالا تھا۔
Comments are closed on this story.