امریکی وزیر خارجہ کی آمد پر تل ابیب میں دھماکہ، ذمہ داری کس نے قبول کی؟
اسرائیل کے شہر تل ابیب میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی آمد کے بعد ایک دھماکہ ہوا، جس کی ذمہ داری مبینہ طور پر حماس کی القسام بریگیڈ نے قبول کرلی ہے۔
اسرائیلی پولیس نے پیر کو اعلان کیا کہ تل ابیب میں بلنکن کے پہنچنے کے بعد کل رات ہونے والا دھماکہ ایک ”حملہ“ تھا، جس کے نتیجے میں ایک راہ گیر زخمی ہوا ہے۔
سعودی ولی عہد پر یمن کی جنگ کیلئے جعلی شاہی فرمان جاری کرنے کا الزام
پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ مبینہ حملہ ایک طاقتور دھماکہ خیز ڈیوائس کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق حملہ آور دھماکے کے نتیجے میں مارا گیا ہے۔
اسرائیلی پولیس کے مطابق حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے آج ایک بیان میں تل ابیب میں اتوار کی شام ہونے والے آپریشن کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
امین الحسینی پر ہولو کاسٹ کے الزام والا نیتن یاہو کا بیان پھر وائرل ہوگیا
القسام بریگیڈز نے کہا ہے کہ یہ آپریشن اسلامی جہاد کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ کے ساتھ مل کر کیا گیا۔
یہ حملہ اس وقت ہوا جب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن غزہ کی پٹی میں دس ماہ سے زائد عرصے سے جاری اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کو بند کرنے پر زور دینے کے لیے تل ابیب پہنچے ہیں۔
اسرائیلی حملوں میں ایمازون اور گوگل ٹیکنالوجی کے استعمال کا انکشاف
بڑے پیمانے پر علاقائی کشیدگی کے بڑھتے ہوئے خدشات کے درمیان بلنکن وزیر اعظم نیتن یاہو اور دیگر سینئر اسرائیلی حکام کے ساتھ ملاقاتیں کر رہے ہیں۔
Comments are closed on this story.