آڈیو لیک کیخلاف ہوں، میری پرائیوٹ گفتگو کسی کو سننے کا حق نہیں، عارف علوی
سابق صدرعارف علوی کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 6 اگر لگانا چاہیں تو کوشش کر لیں اپنی خوشی بھی پوری کر لیں، یہ 1500 کیسز چلا چکے ہیں مزید بھی کیس بنا دیں، ہمیشہ سے آڈیو لیک کے خلاف رہا ہوں، میری پرائیوٹ گفتگو کسی کو سننے کا حق نہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق صدر عارف علوی نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کی، اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ آپ نے جس انداز سے اسمبلی تحلیل کی اس پر آرٹیکل 6 لگانے کا کہا جا رہا ہے؟ جس پر عارف علوی نے کہا کہ آرٹیکل 6 اگر لگانا چاہیں تو کوشش کرلیں اور اپنی خوشی بھی پوری کر لیں، یہ 1500 کیسز چلا چکے ہیں مزید بھی کیس بنا دیں یہ کوشش کرلیں مجھے بھی موقع ملے گا۔
صحافی نے کہا کہ قاضی فائز عیسٰی نے آپ کا نام لے کر کہا 90 دن میں الیکشن تاریخ نہ دے سکے جس پر عارف علوی نے جواب دیا کہ میں نے قاضی صاحب کے بارے میں بہت کہا اس کی بھی اہمیت قاضی فائزعیسٰی کو ہونی چاہیئے۔
سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کو بشریٰ بی بی اور نجم ثاقت کی آڈیو لیکس کیس سننے سے روک دیا
عارف علوی سے پوچھا گیا کہ کیا آپ آرٹیکل 6 کی کارروائی کے لیے تیار ہیں؟ اس پر انہوں نے کہا کہ میں زندہ بھی اسی ملک میں ہوں اور پاکستان میں ہی رہوں گا، آرٹیکل 6 کیا ہے زندگی اور موت کی جنگ، میں بھی یہیں ہوں۔
سابق صدر نے مزید کہا کہ ہمیشہ سے آڈیو لیک کے خلاف رہا ہوں، میری پرائیوٹ گفتگو کسی کو سننے کا حق نہیں۔
بانی پی ٹی آئی عران خان کی رہائی سے متعلق سوال پر عارف علوی نے جواب دیا کہ انشاء اللہ وہ جلد باہر آئیں گے۔
Comments are closed on this story.