Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

زیادتی کے بعد قتل ہونے والی بھارتی ڈاکٹر کی آخری خواہش، ڈائری منظرِعام پرآگئی

میری بیٹی اپنی زندگی طب کے شعبے کی نذر کرنا چاہتی تھی، والد کا ٹی وی چینل کو انٹرویو
شائع 18 اگست 2024 06:36pm

کولکتہ کے آر جے کار میڈیکل کالج کی جونیر ڈاکٹر کو ماہِ روں کے اوائل میں زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔ اس کے والد نے بیٹی کی آخری دن کی ڈائری کے بارے میں بتایا ہے۔

جونیر ڈاکٹر کے والد کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی بہت محنتی تھی اور روزانہ دس سے بارہ گھنٹے پڑھا کرتی تھی۔ وہ بہت کچھ کرنا چاہتی تھی۔ اس کی خواہش تھی کہ اعلیٰ درجے کی ڈاکٹر بن کر انسانیت کی خدمت کرے۔

ایک ٹی وی انٹرویو میں مقتول جونیر ڈاکٹر کے والد نے بتایا کہ وہ ڈائری لکھنے کی عادی اور شوقین تھی۔ جس دن اُسے زیادتی کے بعد قتل کیا گیا اُس دن بھی اُس نے ڈائری لکھی تھی۔ زندگی کی اِس انٹری میں اُس نے اُن خوابوں کا ذکر کیا تھا جنہیں وہ شرمندہ تعبیر کرنا چاہتی تھی۔

بتایا گیا ہے کہ اس نے آخری ڈائری انٹری میں لکھا تھا کہ وہ میڈیکل میں گولڈ میڈل حاصل کرنا چاہتی تھی۔ وہ طب کے شعبے کے لیے اپنی زندگی وقف کرنا چاہتی تھی۔ یہ سب کچھ اس نے آر جے کار میڈیکل کالج میں اپنی نائٹ شفٹ کے لیے روانہ ہونے سے کچھ ہی دیر قبل لکھا تھا۔

مقتول ڈاکٹر کے والد نے بتایا کہ بیٹی کے ڈاکٹر بننے کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے خاندان نے بہت قربانیاں دیں۔ اس کے قتل سے پورا گھرانہ نفسی اعتبار سے شکست و ریخت کا شکار ہوکر رہ گیا ہے۔

مقتول جونیر ڈاکٹر کے والد کا کہنا تھا کہ پہلے پہل بتایا گیا کہ اُن کی بیٹی نے خود کشی کی ہے مگر پھر پتا چلا کہ اُس کے ساتھ تو زیادتی کی گئی تھی۔ یہ واقعہ رات تین اور صبح پانچ بجے کے درمیان کا ہے۔ جونیر ڈاکٹر اپنے ساتھیوں کے ساتھ کھانا کھانے کے بعد سیمنار ہال سے باہر آرہی تھی کہ اغوا کرلی گئی۔ والد کہنا ہے کہ ان کی بیٹی تو اب کبھی واپس نہیں آسکتی تاہم مجرم کو قرار واقعی سزا ملنے سے دل کو سکون ضرور ملے گا۔

KOLKATTA PROTEST

JUNIOR DOCTOR MURDERED

LAST DIARY ENTRY

FATHER TALKS TO TV CHANNEL