Aaj News

جمعرات, ستمبر 12, 2024  
07 Rabi ul Awal 1446  

باجماعت نماز ادا نہ کرنے والے ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کا اعلان

'پہلے نصیحت کی جائے گی، پھر ٹرانسفر یا عہدے میں تنزلی کردی جائے گی'
شائع 18 اگست 2024 05:30pm

افغانستان میں طالبان حکومت نے نصیحت کے باوجود باجماعت نماز میں شرکت نہ کرنے والے ملازمین کے لیے مختلف سزاؤں کا اعلان کیا ہے۔

عرب خبر رساں ادارے ’’العریبیہ‘‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ جو ملازمین نماز ادا نہیں کریں گے انہیں پہلے نصیحت کی جائے گی، لیکن دوبارہ ایسا کیا تو ملازمت کی جگہ تبدیل کر دی جائے گی یا عہدے میں تنزلی کردی جائے گی۔

یوکرین نے روس کے جوہری پاور پلانٹ پر حملے کی تیاری کرلی

ذبیح اللہ مجاہد نے یہ انٹرویو افغانستان میں طالبان حکومت کے تین سال مکمل ہونے پر دیا اور اپنی کارکردگی پر کھل کر گفتگو کی۔

ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ ان سزاؤں کے علاوہ باجماعت نماز نہ پڑھنے والے ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی بھی کی جائے گی۔

عالمی وبا قرار دئے گئے ’منکی پاکس‘ سے بچنا چاہتے ہیں تو ان ممالک کے سفر سے گریز کریں

انہوں نے ملک میں شرعی قوانین اور سزاؤں کے نفاذ کے عزم کا بھی اظہار کیا اور مرکزی بینک کے منجمد اثاثہ جات کی وجہ سے حکومت کو درپیش مالی مشکلات کا ذکر بھی کیا۔

ترجمان طالبان نے کہا کہ ملک میں سکیورٹی کے حالات میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ معیشت بھی درست سمت میں رواں دواں ہیں۔ برآمدات میں اضافہ ہوا ہے اور ملک کی مجموعی صورت حال بہت اچھی ہے۔

afghan taliban

zabihullah mujahid

TALIBAN SPOKESPERSON