باجماعت نماز ادا نہ کرنے والے ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کا اعلان
افغانستان میں طالبان حکومت نے نصیحت کے باوجود باجماعت نماز میں شرکت نہ کرنے والے ملازمین کے لیے مختلف سزاؤں کا اعلان کیا ہے۔
عرب خبر رساں ادارے ’’العریبیہ‘‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ جو ملازمین نماز ادا نہیں کریں گے انہیں پہلے نصیحت کی جائے گی، لیکن دوبارہ ایسا کیا تو ملازمت کی جگہ تبدیل کر دی جائے گی یا عہدے میں تنزلی کردی جائے گی۔
یوکرین نے روس کے جوہری پاور پلانٹ پر حملے کی تیاری کرلی
ذبیح اللہ مجاہد نے یہ انٹرویو افغانستان میں طالبان حکومت کے تین سال مکمل ہونے پر دیا اور اپنی کارکردگی پر کھل کر گفتگو کی۔
ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ ان سزاؤں کے علاوہ باجماعت نماز نہ پڑھنے والے ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی بھی کی جائے گی۔
عالمی وبا قرار دئے گئے ’منکی پاکس‘ سے بچنا چاہتے ہیں تو ان ممالک کے سفر سے گریز کریں
انہوں نے ملک میں شرعی قوانین اور سزاؤں کے نفاذ کے عزم کا بھی اظہار کیا اور مرکزی بینک کے منجمد اثاثہ جات کی وجہ سے حکومت کو درپیش مالی مشکلات کا ذکر بھی کیا۔
ترجمان طالبان نے کہا کہ ملک میں سکیورٹی کے حالات میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ معیشت بھی درست سمت میں رواں دواں ہیں۔ برآمدات میں اضافہ ہوا ہے اور ملک کی مجموعی صورت حال بہت اچھی ہے۔
Comments are closed on this story.