احتجاج کی پلاننگ عمران خان سے پوچھے بغیر خود کروں گا، کوئی 9 مئی ہوتا ہے تو اس کی ذمہ داری میں لوں گا، شیر افضل مروت
شیر افضل مروت کی طویل عرصے بعد اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات ہو گئی ہے، بانی پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو گلے سے لگایا اور تمام گلے شکوے دور ہو گئے۔
شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ پارٹی سے نکالنے کا نوٹیفیکیشن جعلی تھا، مجھے پارٹی سے صرف بانی پی ٹی آئی نکال سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان کی جانب سے انہیں جلسے اور احتجاج کا ٹاسک بھی مل گیا ہے۔
پنجاب میں پی ٹی آئی تقسیم، حماداظہر، حافظ فرحت کے استعفے کی اندرونی کہانی سامنےآگئی
خیال رہے کہ ملاقات سے قبل شیر افضل مروت نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے چپڑاسی کو بھی ملاقات کی اجازت مل گئی مگر مجھے بانی پی ٹی آئی سے ملنے نہیں دیا جارہا۔ صبح سے ملاقات کا منتظر ہوں۔
شیر افضل مروت نے کہا تھا میں بانی پی ٹی آئی سے مل کر اپنا موقف پیش کرنا چاہتا ہوں تاکہ غلط فہمیاں دور ہوں، رنجشیں ختم ہوں۔ اس کے بعد ہی پارٹی کے لیے کچھ تعمیری کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ کسی بھی ماحول میں کچھ لوگ ہوتے ہیں جو اپنے مذموم مقاصد اور مفادات کے لیے دوسروں کو آپس میں الجھاتے رہتے ہیں۔ پارٹی کے کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ بانی پی ٹی آئی سے میری ملاقات ہو۔
عمران خان سے ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے مجھے 22 اگست کے جلسے کی ذمہ داری سونپی ہے۔ جلسے جلوسوں اور احتجاج کے حوالے سے جو بھی پلاننگ ہوگی خود کروں گا اب اگر کوئی 9 مئی ہوتا ہے تو اس کی ذمہ داری میں لوں گا اور ساری پلاننگ بانی پی ٹی آئی سے پوچھے بغیر کروں گا۔ بعد میں کوئی یہ نہ کہے کہ جو ہوا عمران خان کے حکم پر ہوا۔
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے کمیونیکیشن اینڈ ورکس نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا
شیر افضل مروت کا مزید کہنا تھا کہ آج تین مہینے بعد بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی ہے کچھ گلے انہوں نے اور کچھ گلے میں نے کیے۔ میں نے قائد سے کہا مجھے جو مرضی ذمہ داری دے دیں اور اس کے جو نتائج ہوں گے وہ آپ خود نکال لیں۔ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر تمام اختلافات ختم کردئیے ہیں میری طرف سے معافی ہے۔ ان کی یقین دہانی پر سب معاملہ ختم ہوگیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پہلے بھی کہا تھا شیر افضل کو صرف بانی پی ٹی آئی ہی نکال سکتا ہے۔ میں نے عمران خان کو کہا کوئی گلہ آئے تو بیرسٹر گوہر اور علی امین سے پوچھیں۔ میں آج سرخرو ہوا ہوں، بیرسٹر گوہر نے واضح پیغام دیا ہے کہ پارٹی اختلافات نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پہلے لاہور کے لیے نکلیں گے۔ لوگوں کو میرے لندن جانے پر بھی اعتراض ہے۔ شبلی فراز، عمر ایوب اور دیگر کے خلاف کوئی بات نہیں سنیں گے۔ ہم پرامن احتجاج کریں گے۔ بانی پی ٹی آئی کے وارئیر لوگوں میں تحریک پیدا کریں ۔ ہم اس گھٹن زدہ ماحول سے تنگ آچکے ہیں ۔ طلباء، وکلاء، کسانوں اور سب کا احتجاج لیڈ کریں گے۔
Comments are closed on this story.