کوئلے کی کان میں ہلاک ہونے والے مزدور کا بیوی کو تحریر کردہ الوداعی خط وائرل
سن 1902 میں کوئلے کی کان کی تباہی میں پھنسے ایک کان کن کا الوداعی خط انٹرنیٹ پر وائرل ہوگیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق جیکب ووول نامی کان کن نے موت سے قبل اپنی اہلیہ ایلن کو الوداعی خط لکھا تھا، کیونکہ اسے معلوم تھا کہ وہ زندہ نہیں بچے گا۔ کان کن کا خط سوشل میڈیا پلیٹ فارم ریڈٹ پر اپ لوڈ کیا گیا جو لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گیا۔
رپورٹ کے مطابق 19 مئی 1902 کو امریکی ریاست ٹینیسی میں کوئلے کی کان میں ایک زوردار دھماکے سے 190 کان کن ہلاک ہو گئے تھے۔ انہی میں شامل 26 کان کنوں نے محفوظ علاقے میں بھاگ کر جان بچانے کی کوشش کی،مگر ٹھیک طرح سے سانس نہ لینے کے سبب وہ بھی دم توڑ گئے۔
انہی کان کنوں میں جیکب بھی موجود تھا جو کان کی تباہی میں بری طرح پھنس چکا تھے، جس نے مرنے سے قبل اہلیہ کے نام آخری پیغام لکھا۔
یہ خط جیکب کے اپنی بیوی اور بچوں کو الوداع کہنے سے شروع ہوا۔ اس نے اہلیہ کو خط میں لکھا کہ وہ بچوں کی دیکھ بھال کرے اور ہمیشہ اسے یاد رکھے۔
اس نے لکھا کہ اس بری حالت میں میں مجبوراً تمہیں چھوڑ کر جا رہا ہوں۔ پیاری اہلیہ خدا پر بھروسہ رکھو وہ ہمارے بچوں کی دیکھ بھال میں تمہاری مدد کرے گا۔ چھوٹی بیٹی للی کا خاص خیال رکھنا۔
کوئلے کی کان کے اندرونی مناظر کا ذکر کرتے ہوئے جیکب نے خط میں اہلیہ کو بتایا تھا کہ وہ دعا کر رہا ہے کہ کہیں سے اسے ہوا مل جائے تاکہ اسے زندہ رہنے کا موقع ملے۔
واضح رہے امریکی ریاست ٹینیسی کے علاقے Fraterville کی کان تباہ ہونے کے نتیجے میں 216 کان کن ہلاک ہوگئے تھے۔
Comments are closed on this story.