قائمہ کمیٹی اجلاس، ایم این اے اقبال آفریدی کا خواتین کے لباس پر اعتراض، ’تحریک انصاف ایکشن لے‘ عطا تارڑ کا مطالبہ
قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں رکن کمیٹی اقبال آفریدی نے خاتون کے لباس پر اعتراض اٹھا دیا۔ جس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ انصاف کا تقاضا ہے کہ اس حملے پر اقبال آفریدی کی پارٹی رکنیت معطل ہونی چاہیے۔ سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ یہ تحریک انصاف کی فسطائیت ہے جو کھل کر باہر آ رہی ہے۔
اجلاس کے دوران رکن قومی اسمبلی اقبال آفریدی نے کہا کہ ’کے الیکٹرک کی خاتون جس لباس میں اجلاس میں شریک تھیں وہ قابل اعتراض ہے، اس طرح کے لباس میں اجلاس میں شرکت نہیں کرنی چاہیے۔‘
لاہور : پراپرٹی ڈیلر کی مکان دکھانے کے بہانے خاتون سے مبینہ زیادتی
اقبال آفریدی نے کہا کہ اجلاس میں خواتین کے لباس کے لیے ایس او پیز ہونے چاہئیں، قائمہ کمیٹی میں لوگ سیکھتے ہیں۔
بعدازاں چیئرمین کمیٹی نے اقبال آفریدی کے معاملے پر معذرت کرلی۔
خواتین کو ہراساں کرنا کسی بھی صورت قابل قبول نہیں، عطا تارڑ
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں خاتون کو زدوکوب کرنے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہیں، تحریک انصاف خواتین کیلئے تحریک ناانصاف بن چکی ہے، خواتین کو ہراساں کرنا کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔ ’تحریک انصاف اقبال آفریدی کے خلاف ایکشن لے‘۔
2025 میں پرائڈ اف پرفارمنس حاصل کرنے والے اداکاروں کے ناموں کا اعلان کر دیا گیا
انھوں نے کہا کہ پہلے ہی ہمارے معاشرے میں خواتین کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، یہ تحریک انصاف کی فسطائیت ہے جو کھل کر باہر آ رہی ہے، انصاف کا تقاضا ہے کہ اس حملے پر اقبال آفریدی کی پارٹی رکنیت معطل ہونی چاہیے۔
ایسے اعتراضات قدامت پسند اور پدرشاہی سوچ کو ظاہر کرتے ہیں، شیری رحمان
سینیٹر شیری رحمان نے پی ٹی آئی رکن کی خاتون نمائندہ کے لباس پر اعتراض کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقبال آفریدی کا کمیٹی اجلاس میں خاتون کے لباس پر اعتراض افسوسناک اور قابل مذمت ہے، وہ خاتون اپنی قابلیت اور اہلیت کی وجہ سے اس مقام پر پہنچیں ہوں گی، کمیٹی رکن کو خاتون کا احترام کرنا چاہیے تھا۔
انھوں نے کہا کہ ’مرد ارکان اسمبلی کو خواتین کے لباس پر پولیس مین کس نے بنا دیا ہے، ایسے اعتراضات قدامت پسند اور پدرشاہی سوچ کو ظاہر کرتے ہیں۔‘
Comments are closed on this story.