عمران خان کی سہولت کاری پر اڈیالہ جیل کے دو اہم عہدیدار گرفتار
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اڈیالہ جیل کے 2 سابق افسران کو پوچھ گچھ کیلئے تحویل میں لے لیا ہے۔ دونوں افسران پر دوران ڈیوٹی بانی پی ٹی آئی عمران خان کے لیے سہولت کاری کرنے کا الزام ہے۔ ان میں سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل محمد اکرم اور سابق اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل بلال شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں افسران بانی پی ٹی آئی کے سیل تک جانے کے مجاز تھے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رپورٹ پر محمد اکرم اور بلال کو جون میں عہدوں سے ہٹایا گیا تھا۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دونوں افسران سے پوچھ گچھ کے بعد تفتیش کا دائرہ کار وسیع کردیا ہے۔
اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ محمد اکرم پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کو پیغام رسانی کا الزام ہے۔ سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کو اختیارات سے تجاوز کرنے پر تحویل میں لیا گیا۔ سکیورٹی اداروں کی جانب سے محمد اکرم سے تحقیقات جاری ہیں۔ سکیورٹی اداروں کی جانب سے آئی جی جیل خانہ جات پنجاب کو آگاہ کردیا گیا ہے، تحقیقات کے بعد سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی کی جائے گی۔
جنرل فیض کی گرفتاری فوج کا اندرونی معاملہ ہے، پی ٹی آئی سے کوئی سیاسی تعلق نہیں تھا، عمران خان
پاکستان کو باہر کے نہیں اندر کے دشمن سے خطرہ ہے، محمود خان اچکزئی
خیال رہے کہ مقامی انگریزی اخبار کے مطابق 22 جون 2024 کو پنجاب حکومت نے سینٹرل جیل اڈیالہ میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ (ایگزیکٹو) کا تبادلہ کیا جبکہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ (جوڈیشل) کو اضافی چارج دیا گیا۔ محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ سینٹرل جیل اڈیالہ کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ (گریڈ 17) محمد اکرم کو انسپکٹریٹ آف جیل خانہ جات پنجاب لاہور کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی۔
Comments are closed on this story.