نیوزی لینڈ میں 400 لوگوں کو جان لیوا ٹافیاں غلطی سے تقسیم
نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ میں بے گھر افراد کے ساتھ کام کرنے والے ایک خیراتی ادارے نے اپنے کھانے کے پارسلوں میں ممکنہ طور پر مہلک خوراک سے بھری کینڈیز تقسیم کردیں۔
اے پی نیوز کے مطابق آکلینڈ سٹی مشن نے بدھ کے روز کہا کہ ہمارے اسٹاف نے 400 افراد سے رابطہ کرنا شروع کر دیا ہے تاکہ ان پارسلوں میں موجود ان ٹافیوں کا پتہ لگایا جا سکے، جن میں میتھم فیٹامائن کی مقدار شامل کی گئی ہے۔
واضح رہے میتھم فیٹامائن ایک مضبوط اور نشہ آور دوا ہے جو دماغ اور جسم کو متاثر کرتی ہے۔ یہ ایک سفید پاؤڈر ہے جس کی کوئی بو نہیں ہوتی اور اس کا ذائقہ بے حد خراب ہوتا ہے جسے پانی یا الکحل میں آسانی سے ملایا جا سکتا ہے۔
نیوزی لینڈ حکام نے اس حوالے سے کہا کہ مہلک ٹافی کھانے والے تین افراد کو اسپتال میں زیر علاج رکھا گیا تاہم انہیں ڈسچارج کردیا گیا۔
نیوزی لینڈ ڈرگ فاؤنڈیشن کے مطابق ہر ٹافی میں میتھم فیٹامائن کی مقدار 300 گنا زیادہ تھی جو جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔
فاؤنڈیشن کے ترجمان بین برکس اینگ نے کہا کہ منشیات کو روزمرہ کی اشیاء میں چھپانا اسمگلروں کے لیے انہیں سرحدوں کے پار لانے کا ایک عام طریقہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان میں سے اکثر کینڈیز نیوزی لینڈ کے مختلف شہروں میں ممکنہ طور پر بھیجی گئی ہوں گی۔
برکس اینگ کا کہنا تھا کہ وہ کینڈیز بہت قیمتی تھیں، جن کی قیمت تقریباً 608 ڈالر ( پاکستانی 1 لاکھ 68 ہزار سے زائد) تھی۔
Comments are closed on this story.