جنرل فیض کی گرفتاری فوج کا اندرونی معاملہ ہے، پی ٹی آئی سے کوئی سیاسی تعلق نہیں تھا، عمران خان
جنرل (ر) فیض حمید کو فوجی تحویل میں لینے اور ان کے خلاف کورٹ مارشل کا عمل شروع ہونے پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کا رد عمل بھی سامنے آگیا۔ اڈیالہ جیل میں وکلاء سے گفتگو میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جنرل فیض کی گرفتاری فوج کا اندرونی معاملہ، پی ٹی آئی کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
واضح رہے کہ پیر کے روز سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے پاک فوج کی جانب سے جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی شروع کی گئی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پاک فوج نے لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید (ریٹائرڈ) کے خلاف دائر کیے گئے ٹاپ سٹی کیس میں شکایات کی درستگی کا پتہ لگانے کے لیے ایک تفصیلی کورٹ آف انکوائری کی تھی۔ نتیجتاً، پاکستان آرمی ایکٹ کی دفعات کے تحت فیض حمید کے خلاف مناسب تادیبی کارروائی شروع کی گئی۔
’ریٹائرمنٹ کے بعد آرمی ایکٹ کی خلاف ورزیوں‘ پر جنرل فیض حمید گرفتار
اس حوالے سے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے جنرل فیض کی گرفتاری کو فوج کا اندرونی معاملہ قرار دیا۔ اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر بانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ نے دیگر وکلاء کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ عمران خان نے کہا کہ جنرل فیض کی گرفتاری فوج کا اندرونی معاملہ ہے، پی ٹی آئی کا جنرل فیض کی گرفتاری سے کوئی تعلق نہیں، یہ بات بالکل واضح ہے جنرل فیض سے ان کا کوئی سیاسی تعلق نہیں تھا، جنرل باجوہ نے نواز شریف سے ڈیل کرکے جنرل فیض کو تبدیل کیا تھا۔
سیاسی پس منظر پر ہونے والے واقعات میں فیض حمید کا ہاتھ ہے، خواجہ آصف
انتظار پنجوتھہ کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر جنرل فیض کی گرفتاری کا تعلق نو مئی سے ہے اور ان کا نو مئی میں کوئی کردار ہے تو یہ بہت اچھا موقع ہے اس کے لئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور نو مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیجز سامنے لائی جائیں۔
مبارک ثانی فیصلہ: مولانا فضل الرحمان کا چیف جسٹس سمیت 3 ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا اعلان
وکیل رہنما انتظار پنجوتھہ نے مزید بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے 13 اور 14 اگست کی درمیانی شب پرامن طریقے سے نکلنے کی کال دی ہے اور کہا ہے کہ عوام آزادی کی خاطر گھروں سے نکلیں، یہ وقت ہے ملک کی خاطر نکلنا ہے۔
انتظار پنجوتھہ کے مطابق عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ پر دباؤ ڈالا جارہا ہے، بنگلہ دیش سے برے حالات پاکستان میں ہیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو اب پیچھے ہٹ جانا چاہیے، ہماری تین نشستیں پیر کے روز چھینی گئی ہیں۔
Comments are closed on this story.