Aaj News

جمعرات, ستمبر 19, 2024  
15 Rabi ul Awal 1446  

فیس پیک لگاتے وقت کچھ غلطیوں سے بچیں، ورنہ نقصان پہنچ سکتا ہے

اسے چہرے کی رنگت بہتر بنانے کےساتھ ساتھ جلد کے مسائل نمٹنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے
شائع 13 اگست 2024 03:21pm

عموما چہرے کی خوبصورتی کے لیے میک اپ کے علاوہ اور بھی حربے آزمائے جاتے ہیں۔ جیسے فیشیل ، مساج ، کلینزنگ وغیرہ۔

اسی طرح فیس پیک ہے، جسے مردوعورت دونوں اپنے چہرے کی رنگت بڑھانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ اسے چہرے کی رنگت بہتر بنانے کےساتھ ساتھ جلد کے مسائل نمٹنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ چہرے کی چمک کو برقرار رکھنے میں بھی مدد دیتاہے اور جلد کو گہرائی تک صاف کرتا ہے۔

صبح اٹھنے کے بعد چہرہ دھونے کے بارے میں ماہرین کی عجیب وغریب رائے

لیکن اگر اسے لگاتے وقت چند غلطیاں کر لی جائیں تو یہ جلد کو نقصان بھی پہپنچا سکتا ہے۔اس سے چہرے کی چمک بھی ختم ہو سکتی ہے۔ آپ کو یہ جاننا ضروری ہے کہ وہ کون سی ایسی غلطیاں ہیں، جن سے فیس پیک لگانے کے بعد بچنا چاہیے۔

ہاتھ اور چہرے کا نہ دھونا

گندے ہاتھوں پر جراثیم ہوتے ہیں، اور اگر اسی گندے ہاتھوں سے فیس پیک لگا لیا جائے تو یہ جراثیم ہاتھوں سے چہرے اور جلد پر منتقل ہوجاتے ہیں۔ اس سے چہرے کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔ کیونکہ یہ مساموں کو بند کر سکتا ہے ۔ اسی طرح چہرے کو بھی فیس پیک لگانے سے پہلے دھو کر خشک کر لینا چاہیے ، تاکہ اس پر کوئی گندگی اور جراثیم نہ رہے۔ اس کے بعد فیس پیک کو لگایا جائے۔

زیادہ دیر تک نہ لگائے رکھا جائے

فیس پیک کو چہرے پر لگانے کے بعد زیادہ دیر تک چھوڑنا خطرناک ہے، کیوںکہ اس سے چہرے پر جلن اور سرخی کی شکایت ہوسکتی ہے۔ اسی طرح اگر آپ پیکٹ ماسک لگارہے ہیں تو استعمال سے پہلے پیکٹ پر درج ہدایات پر لازمی عمل کریں۔

ماسک ہٹانے کے بعد احتیاط سے پروڈکٹ کا استعمال کریں

ویسے تو ماسک اسکن روٹین کا سب سے آخری مرحلہ ہوتا ہے اور اس کے بعد بھی اگر آپ کچھ لگانا چاہتی ہیں تو پھر اس کے لیے کسی اچھی کمپنی کا موئسچرائزر منتخب کریں۔ اور بہتر ہے کہ ماسک کو ہٹانے کے بعد ہائیڈریٹنگ موئسچرائزرلگایا جائے۔

روزانہ نہ استعمال کیا جائے

اگر آپ یہ سوچتی ہیں کہ فیس پیک کو روزانہ لگانے سے چہرے پر اضافی چمک آجائے گہ تو آپ غلطی پر ہیں ، بار بار فیس پیک لگانے سے جلنجیسے جلدی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس لیے فیس پیک کو ہفتے میں ایک یا دوبار سے زیادہ نہ استعمال کیا جائے۔

Women

lifestyle

Skin care

beauty